سی ایم کے سی آر کا کہنا ہے کہ بی آر ایس تلنگانہ میں 100 سے زیادہ سیٹوں کے ساتھ اقتدار برقرار رکھے گی۔

حیدرآباد’۲۷ ،اپریل (پی ایم آئی)حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے جمعرات کو اس بات کی توثیق کی کہ بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) ریاست میں اگلے اسمبلی انتخابات میں 100 سے زیادہ نشستوں کے ساتھ مسلسل تیسری میعاد کے لیے اقتدار میں آئے گی۔”ہم نے پہلے اسمبلی انتخابات میں 63 سیٹیں اور دوسرے اسمبلی الیکشن میں 88 سیٹیں جیتیں۔ اس بار، ہم اگلے انتخابات میں 100 سے زیادہ سیٹیں جیتیں گے،” چندر شیکھر راؤ نے یہاں تلنگانہ بھون میں پارٹی کے یوم تاسیس کی تقریب میں پارٹی قائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
یہ بتاتے ہوئے کہ اقتدار برقرار رکھنا کوئی بڑا چیلنج نہیں ہے لیکن اس کی ترجیح زیادہ نشستیں جیتنے پر ہوگی، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انتخابات اتفاق سے نہیں بلکہ انتخاب کے ذریعے ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ ہم بھاری اکثریت سے کامیاب ہوں گے۔علیحدہ تلنگانہ کے حصول میں درپیش جدوجہد اور چیلنجوں کو یاد کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست کا درجہ سیاسی لحاظ سے کم سے کم نقصان کے ساتھ حاصل کیا گیا تھا۔

علحدہ تلنگانہ کی کامیابی نے قوم کو دکھایا ہے کہ پارلیمانی لحاظ سے کچھ بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس جذبے کو جاری رکھتے ہوئے، ہم اب کی بار کسان سرکار کے نعرے کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں تاکہ ملک کو ترقی اور ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔‘‘ چندر شیکھر راؤ نے کہا۔قوم کو حیرت میں ڈالتے ہوئے، تلنگانہ نے بہت کم وقت میں بجلی، سڑکیں، بنیادی ڈھانچہ، دھان کی خریداری، مویشی، زراعت اور دیگر شعبوں میں تیزی سے ترقی کی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی سے متاثر ہو کر مہاراشٹرا اور دیگر ریاستوں کے لوگ رضاکارانہ طور پر ترقی کا مشاہدہ کرنے کے لیے بڑی تعداد میں آ رہے ہیں۔فی کس آمدنی میں تلنگانہ پہلے نمبر پر ہے اور مہاراشٹرا اور تمل ناڈو سے بہت آگے ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2021-22 سے پہلے جی ایس ٹی کی آمدنی 34,000 کروڑ روپے تھی، اور اب اس کے بڑھ کر 44,000 کروڑ روپے ہونے کی امید تھی۔انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کے پاس فلاح و بہبود اور ترقی کو یقینی بنانے میں وژن اور عزم کا فقدان ہے۔مہاراشٹر حکومت کا دعویٰ ہے کہ اگر تلنگانہ ماڈل کو ریاست میں نقل کیا گیا تو یہ دیوالیہ ہو جائے گا۔ اگر ایسا ہے تو کئی فلاحی اور ترقیاتی پروگراموں کو نافذ کرنے کے باوجود تلنگانہ حکومت دیوالیہ کیوں نہیں ہو رہی؟ اس نے پوچھا.قبل ازیں پارٹی کی جنرل باڈی میٹنگ کا آغاز وزیر اعلیٰ نے پارٹی پرچم لہرانے کے ساتھ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں