تلنگانہ میں بی جے پی کے اقتدار پر آتے ہی 4 فیصدمسلم تحفظات ختم کرنے امیت شاہ کا اعلان

حیدرآباد ’(پی ایم آئی) تلنگانہ میں بی جے پی کے اقتدار میں آتے ہی مسلمانوں کو ملنے والے4 فیصد تحفظات کو ختم کردیا جائے گا ۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کرناٹک کی طرح تلنگانہ میں مسلم تحفظات کو ختم کرنے کا اعلان کیا کیونکہ مسلمانوں دئیے گئے تحفظات غیر دستوری تھے۔انہوں نے دو ٹوک انداز میس کپا کے تلنگانہ میں بھی ایسا ہی ہوگا ’
شاہ نے بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) پر “اویسی کے ایجنڈے” کو نافذ کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ بی جے پی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سے خوفزدہ نہیں ہے۔ اپنے خطاب میں وزیر داخلہ نے بی آر ایس پر الزام لگایا کہ وہ اے آئی ایم آئی ایم کو خوش کرنے کے لیے ہندوستان کے نقشے کی توہین کر رہی ہے۔ خاص طور پر اس نے دعویٰ کیا کہ بی آر ایس نے نقشے پر ایک مخصوص علاقہ کو “آزاد کشمیر” کے طور پر دکھایا، جسے وہ ہندوستان کی بے عزتی کے مترادف سمجھتے ہیں۔اس نےعوام سے پوچھا، ’’اگر اسٹیئرنگ اے آئی ایم آئی ایم کے پاس ہے تو کیا کار صحیح سمت میں جا سکتی ہے؟‘‘ ہجوم نے “نہیں” کے ساتھ جواب دیا۔ انہوں نے ٹی آر ایس (تلنگانہ راشٹرا سمیتی) کا نام بدل کر بی آر ایس کر کے وزیر اعظم بننے کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے عزائم پر بھی طنز کیا۔
امیت شا۰ نے چیوڑلہ میں بی جے پی کے جلسہ عام سے خطاب کے دوران کے سی آر پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کےبی آر ایس کے سر براہ و وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کا وزیر اغظم بنے کا خواب شر مندہ ’ تعبیر نہیں ہو گا۔اس لئے کےعوام نریندر مودی ہی کو تر جیح دیتی ہے ۔ اکیونکہ وہ کڑوڑوں ہندوستانیوں کی پسند ہیں۔شاہ نے کہا کے سی آر ملک کے وزیر اعظم بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں لیکن کے سی آر کو یہ جان لینا چاہیئے کہ وزیر اعظم کی کرسی خالی نہیں ہے۔ آئندہ عام انتخابات کے بعد بھی نریندر مودی وزیر اعظم رہیں گے۔ کے سی آر وزیر اعظم بننے کا خواب دیکھنے سے پہلے چیف منسٹر کی کرسی بچالیں تو بہتر رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کو کے سی آر عوام سے دور نہیں کرپائیں گے۔ امیت شاہ نے کہا کہ کے سی آر بی آر ایس کے نام پر سیاسی سرگرمیوں کو ملک بھر میں توسیع دینا چاہتے ہیں جس کیلئے عوامی رقومات کا بھرپور اور بیجا استعمال کیا جارہا ہے۔ کار کا اسٹیرنگ مجلس کے ہاتھ میں ہے اور مجلس سے بی جے پی کبھی بھی خوفزدہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مجلس سے بی آر ایس حکومت خوفزدہ ہے اور اسی لئے سقوط حیدرآباد کو سرکاری طور پر منانے سے گریز کیا گیا۔ بیروزگاروں کو دھوکہ دینے کا کے سی آر پر الزام عائد کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ نوجوانوں کو دھوکہ دینے والے کے سی آر کو ایک لمحہ بھی اقتدار پر رہنے کا حق نہیں ہے۔ جو شخص امتحانات کے انعقاد میں ناکام رہے اسے کرسی پر برقرار رہنے کا حق نہیں پہنچتا۔ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے امتحانی پرچہ جات کے افشاء کی برسر خدمت جج کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ کے سی آر خاطیوں کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ بی جے پی برسراقتدار آنے پر تمام خاطیوں کو جیل بھیج دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پرچہ جات کے افشا پر کے سی آر نے ایک لفظ نہیں کہا ہے۔ وہ بیروزگار نوجوانوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کررہے ہیں۔ نوجوانوں کے مستقبل کو تاریک کردیا گیا۔ پرچہ جات کے افشاء پر سوال کرنے والے بنڈی سنجے کو جیل بھیج دیا گیاجبکہ ۔ 24 گھنٹے میں بنڈی سنجے ضمانت پر رہا ہوگئے ۔وزیر داخلہ نے بی جے پی کے ریاستی صدر بندی سنجے کمار کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ بی جے پی کارکنوں کے خلاف طاقت کے استعمال کے بارے میں وزیر اعلیٰ کو سخت انتباہ جاری کیا۔ شاہ نے کہا کہ بی جے پی کارکنان کو ڈرایا نہیں جائے گا اور جب تک کے سی آر کو اقتدار سے ہٹا نہیں دیا جاتا وہ اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔

ایٹالہ راجندر کو اسمبلی میں داخلے سے روکنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکے۔ امیت شاہ نے کہا کہ بی جے پی کارکن جیل جانے سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو اقتدار سے بیدخل کرنے تک بی جے پی کارکن آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔ تلنگانہ میں بی جے پی برسراقتدار آتے ہی چوروں کو جیل بھیج دیا جائے گا۔ امیت شاہ نے کہا کہ کے سی آر کو پھر ایک بار کہنا چاہتا ہوں کہ بی جے پی قائدین اور کارکن جیل سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ پرچہ جات کے افشاء کی ذمہ دار حکومت کو اقتدار میں برقراری کا حق کس طرح حاصل ہوگا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں۔ بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تلنگانہ میں بی جے پی کو ایک مرتبہ اقتدار کا موقع دیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کسانوں کا تحفظ کرے گی اور غریبوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ سرکاری ملازمین کو ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو تنخواہ جاری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پولیس نے گرفتار کرنے کے بعد 8 گھنٹوں تک سڑک پر رکھا۔ نئی دہلی سے فون آتے ہی پولیس بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ۔ مرکزی وزیر سیاحت کشن ریڈی، رکن راجیہ سبھا ڈاکٹر لکشمن، نائب صدر بی جے پی ڈی کے ارونا، رکن اسمبلی ایٹالہ راجندر، کونڈہ وشویشور ریڈی اور دوسروں نے مخاطب کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں