اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جرائم پیشہ سرغنہ عتیق احمد کے قتل کے بعد، سینئر حکام کے ساتھ امن و قانون کی صورتحال کا جائزہ لیا

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے آج لکھنو میں سینئر پولیس اور انتظامی افسران کے ساتھ، ریاست کی نظم و نسق کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ پریاگ راج میں، جرائم پیشہ سرغنہ سے سیاست داں بنے عتیق احمد اور اُس کے بھائی کے قتل کے تناظر میں یہ جائزہ لیا گیا۔
ڈی جی پی اور نظم و نسق کے ڈی جی سمیت سینئر پولیس افسران نے، وزیر اعلیٰ کو اس کیس کے تازہ ترین واقعات کے بارے میں جانکاری دی۔
عتیق احمد اور اُس کے بھائی کے قتل کے گرفتار شدہ تینوں ملزمین کو آج عدالت میں پیش کیا گیا۔ اِن لوگوں کو عدالت نے 14 دن کی پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے۔
ریاست میں امن و قانون کی صورتحال مستحکم ہے اور کسی ناخوشگوار واقعے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
اسی دوران ڈاکٹروں کی ایک کمیٹی نے عتیق اور اُس کے بھائی اشرف کا پوسٹ مارٹم کیا اور انتظامیہ نے اس کی ویڈیو گرافی بھی کی۔ اِن کی لاشوں کو آخری رسوم کے لیے اُن کے کنبوں کو سونپ دیا گیا ہے۔ پولیس ریاست کے حساس علاقوں میں اضافی طور پر چوکسی برت رہی ہے اور گاڑیوں پر سخت نظر رکھی جا رہی ہے۔ پریاگ راج کے چکیا، بینی گنج اور دھومن گنج علاقوں میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ اِن علاقوں میں عتیق احمد کے حامیوں کی بڑی تعداد ہے۔
پریاگ ضلعے میں انٹرنیٹ خدمات روک دی گئی ہیں اور دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں