نئی دہلی ۵،اپریل،(پی ایم آئی) سپریم کورٹ نے چودہ سیاسی پارٹیوں کی جانب سے داخل کردہ ایک عرضداشت کی سماعت سے انکارکردیا۔جس میں انہوں نے مرکز پر مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کا بے جا استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چور اور JB پاردی والا پرمشتمل ایک ڈویژن بینچ نے کہا کہ وہ حقائق پرمبنی سیاق وسباق کے بغیرعام ہدایات جاری نہیںکرسکتے۔اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے سینئیر ایڈوکیٹ ابھیشیک مانو سنگھوی نے ایک عرضداشت داخل کی تھی ، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اپوزیشن لیڈروں کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور مرکزی تحقیقاتی بیورو CBI کے ذریعہ معاملات درج کئے جانے کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
چیف جسٹس چندر چور نے مقدمے کی درستگی اور معقولیت پر شبہ کا اظہار کیا کہ مقدمے میں دیگرشہریوں کے حقوق ومفادات کو مدنظر نہیں رکھا گیا ہے، جو بدعنوانی اور جرائم سے متاثر ہوسکتے ہیں۔
اداکار اللو ارجن سے 4 گھنٹے تک پولیس کی پوچھ گچھے، سوالات کی بو چھار
آج بھارت رتن اٹل واجپئی کا 100 ویں یوم پیدائش: وزیر اعظم مودی قومی پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے
داؤد ابراہیم کے بھائی اقبال کاسکر ای ڈی کے گھیرے میں
داؤد ابراہیم کے بھائی اقبال کاسکرکے ای ڈی کے گھیرے میں
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور