نئی دہلی ۵،اپریل،(پی ایم آئی) سپریم کورٹ نے چودہ سیاسی پارٹیوں کی جانب سے داخل کردہ ایک عرضداشت کی سماعت سے انکارکردیا۔جس میں انہوں نے مرکز پر مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کا بے جا استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چور اور JB پاردی والا پرمشتمل ایک ڈویژن بینچ نے کہا کہ وہ حقائق پرمبنی سیاق وسباق کے بغیرعام ہدایات جاری نہیںکرسکتے۔اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے سینئیر ایڈوکیٹ ابھیشیک مانو سنگھوی نے ایک عرضداشت داخل کی تھی ، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اپوزیشن لیڈروں کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور مرکزی تحقیقاتی بیورو CBI کے ذریعہ معاملات درج کئے جانے کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
چیف جسٹس چندر چور نے مقدمے کی درستگی اور معقولیت پر شبہ کا اظہار کیا کہ مقدمے میں دیگرشہریوں کے حقوق ومفادات کو مدنظر نہیں رکھا گیا ہے، جو بدعنوانی اور جرائم سے متاثر ہوسکتے ہیں۔
بی آر ایس حکومت نے 7000 کروڑ میں لاکھوں کروڑوں روپئے مالیت کی آؤٹر رنگ روڈ کو فروخت کردیا۔وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے لگا یاالزام
وزیراعظم مودی کی صدارت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ جاری، انڈیا الائنس نے کیا بائیکاٹ
بہار: محرم۔۔۔ ہندو مسلم بھائی چارے کی مثال
وزیراعظم مودی سے ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم انڈیا کی ملاقات
ریونت ریڈی نے پی ایم مودی سے سنگارینی کے لیے کوئلے کی تین کانوں کو منظوری دینے اور آئی ٹی آئی آر کو بحال کرنے کی اپیل کی