راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے جمعہ (31 مارچ) کو کہا کہ آزادی کے سات دہائیوں سے زیادہ کے بعد بھی پاکستان کے لوگ خوش نہیں ہیں اور اب مانتے ہیں کہ ہندوستان کی تقسیم ایک غلطی تھی۔ وہ نوجوان انقلابی ہیمو کالانی کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ جس میں ملک کے مختلف حصوں سے سندھی برادری کے لوگوں نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ ہندوستان سچ ہے، منقسم ہندوستان ایک ڈراؤنا خواب ہے۔ آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ ہندوستان سے علیحدگی کے سات دہائیوں بعد بھی پاکستان میں غم ہے، جب کہ ہندوستان میں خوشی ہے۔ لافانی شہید ہیمو کالانی کے یوم پیدائش پر سندھی کمیونٹی کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے بھاگوت نے کہا، “ہمیں ایک نئے ہندوستان کی تعمیر کرنی ہے۔ ہندوستان تقسیم ہو گیا-
ہندوستان پاکستان پر حملہ کرے، یہ غلط بات ہے’
انہوں نے کہا کہ آج جس کو ہم پاکستان کہتے ہیں وہاں کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ غلطی ہوئی۔ اپنی تعصب کی وجہ سے وہ ہندوستان سے الگ ہو گئے، ثقافت سے الگ ہو گئے۔ کیا وہ خوش ہیں؟‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’یہاں (ہندوستان میں) خوشی ہے اور وہاں (پاکستان میں) غم ہے۔‘‘ وہ لوگ جو ہندوستان میں داخل ہوئے اور الگ ہوگئے۔ بھاگوت نے کہا، “جو صحیح ہے، وہ رہتا ہے۔ جو غلط ہے وہ آتا اور جاتا ہے۔
آر آر ایس کے سربراہ نے کہا، “اسی لیے میں کہتا ہوں کہ آپ تیار رہیں، مجھے نہیں معلوم کہ یہ کیسے ہوگا، میرا یہ کہنا نہیں کہ ہندوستان کو پاکستان پر حملہ کرنا چاہیے، یہ غلط ہے، ہم اس کلچر سے نہیں ہیں۔ لیکن ہم اس ثقافت سے تعلق رکھتے ہیں جس نے منہ توڑ جواب دے کر اپنا دفاع کیا ہے لیکن ہم جارحیت کرنے والے نہیں ہیں۔