تلنگانہ پولیس نے امن و سلامتی کو برقرارکھنے میں ملک میں ایک مثال قائم کی ’ حیدرآباد ملک کا سب سے محفوظ شہر ’ وزیر داخلہ محمد محمود علی

حیدرآباد-25/مارچ ۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نےکہا کے تلنگانہ پولیس نے امن و سلامتی کو برقرارکھنے میں ملک میں ایک مثال قائم کی ’ حیدرآباد ملک کا سب سے محفوظ شہر ہے۔ انہوں نے کہا کے حکومت تلنگانہ نے پہلی مرتبہ سٹی پولیس اسٹیشنس کو 75000 روپئے، اربن پولیس اسٹیشنوں کو 50,000 روپئے اور رورل پولیس اسٹیشنوں کو 25,000 روپئے ہر ماہ مینٹینینس دے رہی ہے تاکہ پولیس اسٹیشنوں کو عمدہ طریقے سے چلایا جاسکے. جبکہ تشکیل تلنگانہ سے پہلےپولیس اسٹیشنوں کو کسی قسم کا مینٹینینس نہیں دیا جاتا تھا.ان خیالات کا اظہار تلنگانہ ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے سنیچر کو ضلع جئے شنکر بھوپال پلی کے موگولا پلی،ٹیکو مٹلا،کالیشورم، پالی میلاپولیس اسٹیشنوں کی عمارتوں کا افتتاح کرتے ہوئے کیا. انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی متحرک پولیس جو اپنی فرض شناسی کے علاوہ سماجی خدمات میں بڑھ چڑھ کرحصہ لے رہی ہے ملک بھر میں کہیں نظر نہیں آتی۔اسی لیے تلنگانہ پولیس کو ملک بھر میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کارپوریٹ سطح کی پولیس اسٹیشن عمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں۔جس میں عوام کی سہولیات کے لیے تمام انفراسٹرکچر فراہم کی گئی ہیں۔ تلنگانہ پولیس فرینڈلی پولیسنگ کے لیےملک بھر میں اہم مقام رکھتی ہے۔قیام تلنگانہ کے بعد سے تلنگانہ پولیس نے عوام کے ساتھ بہتر تعلقات پیدا کرتے ہوئے ان کے مسائل کو حل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیام تلنگانہ سے قبل عوام میں پولیس کے متعلق ایک قسم کا ڈر اور خوف تھا جس کی وجہ سے عوام بلا خوف پولیس اسٹیشن کو نہیں جایا کرتے تھے ۔ بلکہ جب کبھی پولیس اسٹیشن کو جانا ہوتا تو اپنے کسی لیڈر یا وکیل کو ساتھ لے جایا کرتے تھے، جس کی وجہ سے ان کے مسائل کا حل، وقت طلب ہوتا تھا۔ اس کے مقابل قیام تلنگانہ کے بعد وزیر اعلی ٰ کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤنے محکمہ پولیس کو اہمیت دیتے ہوئےا س میں کئی ایک اصلاحات لائیں جس میں محکمہ پولیس کے کافی تعاون کیا۔وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤ نے محکمہ پولیس کو سات سو کروڑ روپئیوں کا بھاری بجٹ مہیا کیا جس کی بدولت محکمہ پولیس میں جدید آلات سے لیز مختلف قسم کی گاڑیاں فراہم کی گئیں۔ خواتین کو محکمہ پولیس میں 33 فیصد ریزرویشن فراہم کیا گیا جس سے کافی خواتین کو پولیس میں ملازمت حاصل ہوئی. انہوں نے کہا کہ تلنگانہ پولیس نے پچھلے سات سالوں میں بہترین کارکردگی سے ملک بھر میں تلنگانہ پولیس کا نام روشن کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تلنگانہ پولیس جدید ٹکنالوجی کا بھرپور استعمال کرکے مسائل کا حل تلاش کررہی ہے۔سی سی ٹی وی کی تنصیب میں تلنگانہ ریاست، ملک بھر میں سر فہرست ہے۔ملک بھر کے 70 فیصد کیمرے صرف تلنگانہ میں موجود ہیں۔ اسکے علاوہ بین الاقوامی سطح پر حیدرآباد کوسی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب میں سولہواں مقام حاصل ہوا ہے۔ تلنگانہ میں خواتین کی سیفٹی اور سیکیوریٹی کو کافی اہمیت دی جاتی ہے اسی لیے ان کے مسائل کو فوری حل کرنے اور حفاظت فراہم کرنے کے لیے ” شی ٹیم” کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے بہترین نتائج منظر عام پر آرہے ہیں. ریاست بھر میں 331 شی ٹیم کارکرد ہیں. ۔محمد محمود علی نے کہا کہ تلنگانہ میں لا اینڈ آرڈر پُر امن ہے۔یہاں پر کسی قسم کے بڑے فسادات یا نیکسلزم نہیں ہیں۔انہوں نے تلنگانہ پولیس کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ڈائیل 100 سے پانج منٹ کے اندر پولیس ایکشن لے رہی ہے۔وزیر موصوف نے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بین الاقوامی طرز کا سنٹر ہے جوملک بھر میں پہلی مرتبہ حیدرآباد، تلنگانہ ریاست میں تعمیر کیا گیاہے۔ اس سنڑ کی تکمیل سے محکمہ پولیس کے علاوہ دیگر متعدد محکمہ جات کو بھی اس سے مربوط کرتے ہوئے اعلیٰ خدمات حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ قیام تلنگانہ کے بعد تلنگانہ حکومت نے امن و امان کی برقراری اور بہتر کارکرگی کے لیے سات نئے کمشنریٹ راچہ کونڈا، ورنگل، سدی پیٹ،کریم نگر، راماگنڈم،نظام آباد اور کھمم میں قائم کئے۔ وزیر داخلہ نے آخر میں کہا کہ تلنگانہ حکومت مجموعی طور پر ترقی کی طرف گامزن ہے جس کا سہرہ وزیر اعلیٰ کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤکے سر جاتا ہے۔جس کے لیے انہوں نے وزیر اعلیٰ کے سی آر کا شکریہ ادا کیا۔ موگلا پلی،ٹیکو مٹلا،کالیشورم، پالی میلا پولیس اسٹیشنوں کی جدید عمارت کی بہترین تعمیر پروزیر داخلہ نے ڈی جی پی انجنی کمار،جئے شنکر بھوپال پلی ایس پی اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکبادی پیش کرتے ہوئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر رکن اسمبلی جی وینکٹ رمنا ریڈی، تلنگانہ اسٹیٹ ہاؤزنگ کارپوریشن کے چیرمن کے۔ دامودر، کارپوریٹرس ، پولیس افسران اور دیگر شریک تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں