مودی سرکار پھر بنی غریبوں کے لیے مسیحا، ایل پی جی سلنڈر پر 4 فیصد ڈی اے اضافے کے ساتھ سبسڈی میں اضافہ

نئی دہلی 24 مارچ 2023- مودی حکومت نے ایک بار پھر عام غریبوں کے لیے خوشخبری سنائی ہے۔ ڈی اے میں اضافے کے ساتھ، اجولا اسکیم کے تحت دستیاب سبسڈی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کابینہ میں آج ہونے والے اہم فیصلے۔

ڈی اے ہائیک اور ایل پی جی سلنڈر کی خبریں: فیصلہ جس کے لیے جین
عوام مہینوں سے انتظار کر رہی تھی۔ آج مودی حکومت نے اس پر مہر ثبت کردی ہے۔ چاہے وہ ایل پی جی سلنڈر پر سبسڈی ہو یا ڈی اے میں اضافہ۔ مرکزی کابینہ کی آج کی میٹنگ میں کئی اہم فیصلے لیے گئے۔ حکومت نے مہنگائی الاؤنس کی اضافی قسط جاری کردی۔ اس اعلان سے مرکزی ملازمین کو کافی راحت ملے گی۔ مرکزی حکومت نے مہنگائی الاؤنس کو 4 فیصد سے بڑھا کر 42 فیصد کردیا ہے۔ بتا دیں کہ یہ فیصلہ جمعہ کی شام ہونے والی مرکزی کابینہ کی میٹنگ کے بعد لیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے مطلع کیا ہے کہ کابینہ نے 1 جنوری 2023 سے مرکزی حکومت کے ملازمین کو مہنگائی الاؤنس کی اضافی قسط اور پنشنرز کو مہنگائی ریلیف جاری کرنے کی منظوری دی ہے۔ اس سے 47.58 لاکھ ملازمین اور 69.76 لاکھ پنشنرز کو فائدہ پہنچے گا۔

ایل پی جی سلنڈر سبسڈی میں 1 سال کی توسیع

مرکزی کابینہ نے پردھان منتری اجولا یوجنا کے استفادہ کنندگان کو ہر سال 12 تک ریفِل کے لیے 200 روپے فی 14.2 کلوگرام سلنڈر کی سبسڈی کو منظوری دی ہے۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ عالمی وجوہات کی بناء پر ایک سال میں 12 سلنڈر دینے کا فیصلہ کیا گیا اور اس پر 500 روپے کی سبسڈی دی گئی۔ بین الاقوامی قیمتوں میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہے اس لیے اس سبسڈی کو مزید ایک سال تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سے تقریباً 9.6 کروڑ خاندانوں کو فائدہ ہوگا۔

مرکزی ملازمین کو دو ماہ کے بقایا جات بھی ملیں گے۔

بتادیں کہ AICPI-IW کے اعداد و شمار کے مطابق ملازمین کو مہنگائی کا اضافہ اور گھٹا کر مہنگائی الاؤنس دیا جاتا ہے۔ اس الاؤنس پر ہر چھ ماہ بعد نظر ثانی کی جاتی ہے۔ اب جب کہ مرکزی حکومت نے جنوری کے مہنگائی الاؤنس میں 4 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔ لہٰذا اس صورت میں یہ الاؤنس صرف یکم جنوری 2023 سے لاگو ہوگا۔ ایسے میں مرکزی ملازمین کو دو ماہ کے بقایا جات بھی مل جائیں گے۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ بھی مارچ کی تنخواہ کے ساتھ ادا کی جائے گی۔

کابینہ میں اہم فیصلے

اس کے ساتھ، مرکزی کابینہ نے 2023-24 کے سیزن کے لیے کچے جوٹ کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) 5050 روپے فی کوئنٹل مقرر کی ہے۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ پچھلے سال جوٹ کا ایم ایس پی 4750 روپے فی کوئنٹل تھا، اسے 300 روپے بڑھا کر 5050 روپے فی کوئنٹل کر دیا گیا ہے۔ اس سے مصنوع کی اوسط لاگت پر 63% منافع ملے گا۔ اس سے 40 لاکھ جوٹ کاشتکاروں کو فائدہ ہوگا۔
نئی دہلی 24 مارچ 2023- مودی حکومت نے ایک بار پھر عام غریبوں کے لیے خوشخبری سنائی ہے۔ ڈی اے میں اضافے کے ساتھ، اجولا اسکیم کے تحت دستیاب سبسڈی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کابینہ میں آج ہونے والے اہم فیصلے۔

ڈی اے ہائیک اور ایل پی جی سلنڈر کی خبریں: فیصلہ جس کے لیے جین
عوام مہینوں سے انتظار کر رہی تھی۔ آج مودی حکومت نے اس پر مہر ثبت کردی ہے۔ چاہے وہ ایل پی جی سلنڈر پر سبسڈی ہو یا ڈی اے میں اضافہ۔ مرکزی کابینہ کی آج کی میٹنگ میں کئی اہم فیصلے لیے گئے۔ حکومت نے مہنگائی الاؤنس کی اضافی قسط جاری کردی۔ اس اعلان سے مرکزی ملازمین کو کافی راحت ملے گی۔ مرکزی حکومت نے مہنگائی الاؤنس کو 4 فیصد سے بڑھا کر 42 فیصد کردیا ہے۔ بتا دیں کہ یہ فیصلہ جمعہ کی شام ہونے والی مرکزی کابینہ کی میٹنگ کے بعد لیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے مطلع کیا ہے کہ کابینہ نے 1 جنوری 2023 سے مرکزی حکومت کے ملازمین کو مہنگائی الاؤنس کی اضافی قسط اور پنشنرز کو مہنگائی ریلیف جاری کرنے کی منظوری دی ہے۔ اس سے 47.58 لاکھ ملازمین اور 69.76 لاکھ پنشنرز کو فائدہ پہنچے گا۔

ایل پی جی سلنڈر سبسڈی میں 1 سال کی توسیع

مرکزی کابینہ نے پردھان منتری اجولا یوجنا کے استفادہ کنندگان کو ہر سال 12 تک ریفِل کے لیے 200 روپے فی 14.2 کلوگرام سلنڈر کی سبسڈی کو منظوری دی ہے۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ عالمی وجوہات کی بناء پر ایک سال میں 12 سلنڈر دینے کا فیصلہ کیا گیا اور اس پر 500 روپے کی سبسڈی دی گئی۔ بین الاقوامی قیمتوں میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہے اس لیے اس سبسڈی کو مزید ایک سال تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سے تقریباً 9.6 کروڑ خاندانوں کو فائدہ ہوگا۔

مرکزی ملازمین کو دو ماہ کے بقایا جات بھی ملیں گے۔

بتادیں کہ AICPI-IW کے اعداد و شمار کے مطابق ملازمین کو مہنگائی کا اضافہ اور گھٹا کر مہنگائی الاؤنس دیا جاتا ہے۔ اس الاؤنس پر ہر چھ ماہ بعد نظر ثانی کی جاتی ہے۔ اب جب کہ مرکزی حکومت نے جنوری کے مہنگائی الاؤنس میں 4 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔ لہٰذا اس صورت میں یہ الاؤنس صرف یکم جنوری 2023 سے لاگو ہوگا۔ ایسے میں مرکزی ملازمین کو دو ماہ کے بقایا جات بھی مل جائیں گے۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ بھی مارچ کی تنخواہ کے ساتھ ادا کی جائے گی۔

کابینہ میں اہم فیصلے

اس کے ساتھ، مرکزی کابینہ نے 2023-24 کے سیزن کے لیے کچے جوٹ کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) 5050 روپے فی کوئنٹل مقرر کی ہے۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ پچھلے سال جوٹ کا ایم ایس پی 4750 روپے فی کوئنٹل تھا، اسے 300 روپے بڑھا کر 5050 روپے فی کوئنٹل کر دیا گیا ہے۔ اس سے مصنوع کی اوسط لاگت پر 63% منافع ملے گا۔ اس سے 40 لاکھ جوٹ کاشتکاروں کو فائدہ ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں