ریاض: سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ سمیت مغربی علاقوں میں جمعرات کو شدید بارش کے نتیجے میں دوافراد جاں بحق ہوگئے جبکہ موسلادھار بارش سے پروازوں میں تاخیر ہوئی اوراسکولوں کو بند کردیا گیا ہے۔ مکہ مکرمہ کی علاقائی حکومت نے اپنے ٹویٹرصفحہ پراطلاع دی ہے کہ’’اب تک دو لوگوں کی موت کی تصدیق کی گئی اور ہم سب سے اپیل کرتے ہیں کہ جب تک ضروری نہ ہو وہ گھروں سے باہر نہیں نکلیں‘‘۔
سرکاری میڈیا کے مطابق دونوں کو ملانے والی شاہراہ بارش شروع ہونے کے بعد بند کر دی گئی تھی، تاہم بعد میں اسے دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔اسی شاہراہ کو بہت سے عازمین حج وعمرہ مکہ مکرمہ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ سرکاری چینل الاخباریہ نے مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام میں عبادت گزاروں کی فوٹیج دکھائی جس میں وہ کعبۃ اللہ کا طواف کر رہے ہیں۔
جدہ میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تصاویرمیں دیکھاجاسکتا ہے کہ کھڑے پانی سے ٹریفک متاثر ہو رہا ہے۔بعض تصاویرمیں جدہ میں شاہراہوں پرپانی کھڑا دیکھاجاسکتا ہے اور اس سے ٹریفک متاثر ہورہاہے اور کچھ گاڑیاں جزوی طور پر ڈوبی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔
شہر کے شاہ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے سے خراب موسمی حالات کے پیش نظرکچھ پروازوں کی روانگی میں تاخیر ہوئی ہے۔انتظامیہ نے مسافروں پر زوردیا کہ وہ اپنی پروازوں کے تازہ شیڈول کے لیے متعلقہ فضائی کمپنی سے رابطہ کریں‘‘۔ سعودی پریس ایجنسی نے طلوع فجر سے قبل اطلاع دی تھی کہ شہر کے اسکولوں کوعارضی طورپربند کردیا جائے گا کیونکہ بارش کا سلسلہ دن بھرجاری رہنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جدہ میں قریباً ہرسال موسم سرما میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب آتے ہیں اور سنہ 2009 میں شہر میں بارش کے بعد آنے والے تباہ کن سیلاب میں 123 افراد ہلاک اور اس کے دو سال بعد مزید 10 افراد کی سیلاب سے موت ہوگئی تھی۔