سعودی عرب نے ترکی کے شہر استنبول کے مشہور تقسیم سکوائر کے قریب دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
استنبول کے مصروف علاقے تقسیم سکوائر میں اتوار کے روز زوردار دھماکے کے نتیجے 6 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اس بزدلانہ کارروائی میں ترکی کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا۔
سعودی وزارت خارجہ نے متاثرین، ترک عوام اور حکومت سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
بیان میں زخمیوں کی جلد سے جلد شفا یابی کی خواہش کا بھی اظہار کیا گیا۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ترکی میں ’دہشت گردی کے واقعے‘ کی شدید مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ’استقلال سٹریٹ میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر بے حد افسوس ہے۔‘وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ترکی کے عوام اور حکومت سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ ہر طرح کی دہشت گردی قابل مذمت ہے۔‘
پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری نے استنبول میں بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ترک حکومت اور عوام سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ’عالمی دنیا کو دہشت گردی اور شدت پسندی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’محصوم انسانوں پر حملے کرنے والے ناقابل معافی ہیں۔‘ انہوں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔
بی آر ایس حکومت نے 7000 کروڑ میں لاکھوں کروڑوں روپئے مالیت کی آؤٹر رنگ روڈ کو فروخت کردیا۔وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے لگا یاالزام
وزیراعظم مودی کی صدارت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ جاری، انڈیا الائنس نے کیا بائیکاٹ
بہار: محرم۔۔۔ ہندو مسلم بھائی چارے کی مثال
وزیراعظم مودی سے ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم انڈیا کی ملاقات
ریونت ریڈی نے پی ایم مودی سے سنگارینی کے لیے کوئلے کی تین کانوں کو منظوری دینے اور آئی ٹی آئی آر کو بحال کرنے کی اپیل کی