لکھنو ۲۹ جولائی۔ راجستھان کے شہر ادے پور میں گذشتہ روز درزی کنہیالال کو قتل کردیا گیا۔ قتل کرنے والے دونوںملزمین کو گرفتارکرلیا گیاہے۔ قاتل نے قتل کرنے کے بعدسوشل میڈیا پر اس کی ویڈیو شیر کی، جس کے بعد ہر طرف افراتفری پیدا ہوگئی۔ اس انسانی سوز حرکت کی ہر گوشےسے مذمت کی جا رہی ہے۔ ہندوستانی علما کرام کی جانب ادے پورسانحہ پر مسلسل مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ہندوستان کے معروف شیعہ عالم دین نے بھی اس سانحہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ادے پور سانحہ پر سخت رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے معروف شیعہ عالم دین کلب جواد نے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا بالکل نہیں ہونا چاہئے۔ اس سے ہمارے ملک میں جو امن و شانتی ہے، وہ خراب ہو جائے گی،اور ملک کے دشمن کو اس سے ناجائز فائدہ اُٹھانے کا موقع مل جائے گا۔
مولاناکلب جواد نے ہندو اور مسلمان دونوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک کے اندر امن و شانتی کا ماحول بنائے رکھیں۔ جو ملک کی بھلائی چاہتا ہے، اس پر ملک کے اندر امن و بھلائی کے ماحول کو برقرار رکھنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ادے پور جیسا کوئی اور واقعہ دوہرایا نہیں جانا چاہئے۔ قاتلوں کو سخت سزا دی جانی چاہئے۔انہوں نے مسلمانوں سے بطورخاص اپیل کی ہے کہ وہ کوئی بھی ایسا قدم نہ اٹھائیں جو اسلام اور ملک کے قانون کے خلاف ہو۔
نریندر مودی شکست کے خوف سے مذاہب کے درمیان تفرقہ پیدا کر رہے ہیں’’ کانگریس کے دور حکومت میں مذہبی ہم آہنگی پروان چڑھی ’وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی
الیکشن کمیشن نےمودی کے متنازعہ بیان کی جانچ کا کیا اعلان
سٹی کمشنر پولیس سری نیواس ریڈی فرض شناس ’ضابطہ اخلاق کے خلاف ورزی پر اے ایس آئی معطل
انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ایم ایل اے راجہ سنگھ کے خلاف مقدمہ درج
ٹھا رویں لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹنگ میں کمی’’ اقتدار کی تبدیلی یا برقراری؟