نئی دہلی’ ۲۹ جولائی: اتر پردیش میں بلڈوزر کی کاروائی کو لے کر سپریم کورٹ میں آج ایک بار پھر سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران یوپی حکومت کے وکیل نے دلیل دی کہ ہم عدالت کو مزید معلومات دینا چاہتے ہیں، اس لیے ہمیں کچھ اور وقت دیا جائے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے اگلی سماعت کے لیے 13 جولائی کی تاریخ مقرر کی۔درخواست گزار کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے احتجاج نہیں کیا۔درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ نتیا رام کرشنن نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کی درخواست کی مخالفت نہیں کی، اس لیے بنچ نے معاملے کی سماعت 13 جولائی تک ملتوی کر دی۔
اس سے قبل عرضی گزار کی طرف سے جہانگیر پوری علاقے میں شمالی دہلی میونسپل کارپوریشنوں کے ذریعہ کئے گئے انہدام کو چیلنج کرتے ہوئے ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔ گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو مشورہ دیا تھا۔
واضح رہےکہ گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے یوگی حکومت کو غیر مجاز ڈھانچوں کو ہٹانے میں قانون کے عمل پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے اس معاملے میں یوپی حکومت اور پریاگ راج اور کانپور ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے تین دن کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سب کچھ منصفانہ نظر آنا چاہیے۔
تلنگانہ اسپائس کچن رسٹورنٹ جوبلی ہلز میں زور دار دھماکہ
حائیڈرا نے دوبارہ انہدامی کارروائیوں کا کردیا آغاز
وزیر اعظم نریندر مودی نے فوج کے جوانوں کے منائی دیوا لی۔
مجلس مہاراشٹرا اسمبلی کے انتخابی میدان میں، 16 امیدواروں کی فہرست جاری کی۔
رود موسیٰ بحالی پروجیکٹ کا سنگ بنیاد نومبر کے پہلے ہفتے میں رکھا جائے گا ’ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی