حیدر آباد،۱۵ جون۔(پی ایم آئی)شہر میں گستاق رسول کی گرفتار مانگ کرتے ہوئے ۱۸ جون کو Million March’ کا اعلان موجودہ حالات میں ملک و قوم کے حق میں نا مناسب ہے۔جناب مشتاق ملک کی جانب سے مارچ کا اعلان کئے جانے کے بعد مختلف گوشوں سے اس اقدام کی مذمت کی جا رہی ہے۔مسلم یوتھ فیڈریشن تلنگانہ اسٹیٹ کے سکریٹری امین الدین نے کہا کے نپور شر ما اور دیگر پر مقدمات درج کئے جا چکے ہیں۔قانون اپنا کام کر رہا ہے۔ممبئی پولیس نے بھی نپور شر ما کو ۲۵ جون طلب کیا ہے۔سب جانتے ہوئے بھی مارچ کا اعلان مذہبی جذبات کا فائدہ اٹھا کرشہرت حا صل کر نے کے سوا کچھ نہیں ہے۔جب کےوہ اچھی طرح جانتے ہیں کے مارچ کی اجازت نہیں مل سکتی ۔ انکا یہ اقدام حکومت اور پولیں کے امیج کومسلم برادری میں خراب کر نے کی ناکام کوشش ہے۔لیکن تلنگانہ کی مسلم قوم مشتاق ملک کو پر امن حالات بگاڑنے کیاجازت نہیں دے گی۔ہماری حکومت اورپولیس سماج کے سبھی طبقات کے ساتھ یکساں برتاؤ کر تی ہے۔یہی وجہ ہے کےMillion Marchکومسلم برادری کی اکثریت غیر ضروری قرار دی ہے۔مسلم یوتھ فیڈریشن نے مسلمانوں بلخوص نوجوانوں سے اپیل کی ہے کےوہ شہر اور ریاست کے پر امن حالات کوبنائے رکھنے میں ذمہ دارانہ رول ادا کریں ۔مسلم نوجوانوں نے بھی علمائے اکرام سے اپیل کی کے وہ بھی آگے آئیں ۔بے شک احتجاج ہمار بنیادی حق ہے ۔ضرور کریں لیکن ایسا قدم نہ اٹھائے جس سے حالات بگاڑنے کا مسلما نوں پر الزام لگے۔امید ہے ملک صاحب بھی اپنا فیصلہ واپس لینگے ۔
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج
New controversies over temple-mosque, some people trying to become leaders of Hindus. Mohan Bhagwat