ئی دہلی ، 23 جولائی۔ ایوان بالا(راجیہ سبھا) میں جمعہ کو صحافیوں اور سینئر لیڈروں کی جاسوسی معاملہ کے حوالہ سے اپوزیشن کے زبردست ہنگامہ کے سبب ایوان کو تین بارملتوی کرنے کے بعد دن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد جب پریذائڈنگ آفیسر بھونیشور کالیتا نے ایوان کی کارروائی چلانے کی کوشش کی تو ایوان میں قائد حزب اختلاف ملیکارجن کھڑگے(کانگریس) کھڑے ہوگئے اور کہا کہ سینئر صحافیوں اور سیاستدانوں کی جاسوسی کی جارہی ہے۔ مسٹر کالیتا نے انہیں روکا اور کہا کہ اس معاملے پر وزیر موصوف کا بیان پہلے ہی ہوچکا ہے اور اس پر بات نہیں کی جاسکتی ہے۔ اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے بھی اس پر اعتراض کیا اور کہا کہ معاملہ طے کرلیا گیا ہے۔ اس کے بعد اپوزیشن کے ارکان نے نعرہ لگانے اور شور مچانے شروع کردیئے اوراپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے۔ کالیتا نے ممبروں سے اپیل کی کہ وہ پرسکون ہوجائیں اور ایوان کو چلنے دیں۔اس اپیل کو غیر موثر دیکھتے ہوئے انہوں نے سہ پہر 2 بجکر32 منٹ ایوان کی کارروائی پیر تک کیلئے معطل کرنے کا اعلان کیا۔ اس معاملے پر ایوان زیریں (لوک سبھا) پہلے ہی پیر تک کیلئے ملتوی کردی گئی تھی۔
مودی حکو مت میں:نہ تحفظات ختم ہو نگے نہ آئین بدلےگا’مسلم خواتین کو 3 طلاق پر قانون کے ذریعے حقوق ملے’ سید ابوبکر نقوی الیاس احمد –ایم آر ایم کا بیان
ملک کی سلامتی اور سالمیت کو ترقی دینے کے لیےوزیر اعظم نریندر مودی کے اقدام کی ستائش: جی کشن ریڈی
ہندوستان میں 22کروڑ سے زائد واٹس ایپ اکاؤنٹس پر پابندی
کا نگریس :حیدرآباد میں سپریم کورٹ کی بنچ قائم کرے گی: تلنگانہ کے لئے انتخابی منشورجاری
امیٹھی ۔۔گاندھی خاندان کے کھوئے ہوئے گڑھ کو دوبارہ حاصل کرنا کانگریش کے لئے چیلنج