سری نگر، 14 جولائی –جنوبی کشمیر کے قصبہ پلوامہ میں ایک شبانہ مسلح تصادم کے دوران سکیورٹی فورسز نے تین جنگجوئوں کو ہلاک کیا ہے کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے دعویٰ کیا ہے کہ قصبہ پلوامہ میں مارے گئے تین جنگجوئوں میں پاکستانی لشکر طیبہ کمانڈر اعجاز عرف ابو ہریرہ بھی شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘اعجاز کے ساتھ مارے گئے دو دیگر جنگجو مقامی ہیں۔ اس کامیابی کے لئے سکیورٹی فورسز مبارکبادی کے مستحق ہیں’۔
قبل ازیں جموں و کشمیر پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ قصبہ پلوامہ منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو ہونے والے ایک مسلح تصادم کے دوران تین جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘مہلوک جنگجو کی شناخت معلوم کی جا رہی ہے نیز علاقے میں آپریشن جاری ہے’۔
سرکاری ذرائع نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ قصبہ پلوامہ میں جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر جموں و کشمیر پولیس، فوج کی 55 راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف نے منگل کی رات دیر گئے مذکورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک مشتبہ جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں موجود جنگجوئوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان باضابطہ طور تصادم شروع ہوا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ محاصرے میں پھنسنے والے جنگجوئوں کو خودسپردگی اختیار کرنے کی پیشکش کی گئی جو انہوں نے مسترد کی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آخری اطلاعات ملنے تک مسلح تصادم میں تین جنگجو مارے جا چکے تھے جن کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔
دریں اثنا حکام نے پلوامہ قصبے میں سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں جبکہ ضلع میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کو بنا بر احتیاط معطل کر دیا گیا ہے۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج