غازی آباد : آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ مسلمانوں کو ہندوستان میں نہ رہنے کیلئے کہنے والا ہندو نہیں ہوسکتا ۔ مسلم راشٹریہ منچ کے زیراہتمام ’’ہندوستانی فرسٹ ، ہندوستان فرسٹ‘‘ کے نظریہ پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اس خوف میں مبتلا نہ ہو کے ہندوستان میں اسلام خطرے میں ہے اور سنگھ اقلیتوں کے خلاف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں میں اس بات پر تفریق نہیں کی جاتی کہ وہ کس طرح عبادت کرتے ہیں۔ ڈاکٹر خواجہ افتخار احمد کی کتاب کے رسم اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہا کہ سنگھ کا ہمیشہ یہ ایقان رہا ہے کہ ہندوستان کی عوام کا ڈی این اے ایک ہے اور ہندو اور مسلمان کا وجود ایک ہی ہے ۔ جب لوگ ہندو مسلم اتحاد کی بات کرتے ہیں تو ہم کہتے ہیں کہ ہم پہلے ہی ایک ہیں ، ہم علحدہ نہیں ۔ مختلف عقائد کے ماننے والوں میں اتحاد کیلئے سنگھ کے کام کا انہوں نے دفاع کیا ۔ موہن بھاگوت نے کہا کہ گائے کا تحفظ کے نام پر تشدد قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لنچنگ کے واقعات میں ملوث ہونے والے ہندوتوا کے مخالف ہیں ۔ ملک کے دیگر طبقات کے ارکان کیلئے لفظ ہندو کے استعمال کے فرق کو بھی ختم کرنے پر انہوں نے زور دیا اور کہا کہ اس کے بجائے آپ ہندوستانی کہہ سکتے ہیں ۔
ائمہ مساجد اور علماء کی جانب سے راج ٹھاکرے کے الزام کی شدید الفاظ میں تردید
اسد کا سا منا کر نا کوئی مذاق نہیں: لوک سبھا انتخابات میں مجلس اور کا نگریس کو ووٹ دینے ایس پی ایف کی اپیل
آندھرا پردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ 13مئی کو رائے دہی
تلنگانہ میں 3.17 کروڑ سے زیادہ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔
مودی حکو مت میں:نہ تحفظات ختم ہو نگے نہ آئین بدلےگا’مسلم خواتین کو 3 طلاق پر قانون کے ذریعے حقوق ملے’ سید ابوبکر نقوی الیاس احمد –ایم آر ایم کا بیان