غازی آباد : آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ مسلمانوں کو ہندوستان میں نہ رہنے کیلئے کہنے والا ہندو نہیں ہوسکتا ۔ مسلم راشٹریہ منچ کے زیراہتمام ’’ہندوستانی فرسٹ ، ہندوستان فرسٹ‘‘ کے نظریہ پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اس خوف میں مبتلا نہ ہو کے ہندوستان میں اسلام خطرے میں ہے اور سنگھ اقلیتوں کے خلاف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں میں اس بات پر تفریق نہیں کی جاتی کہ وہ کس طرح عبادت کرتے ہیں۔ ڈاکٹر خواجہ افتخار احمد کی کتاب کے رسم اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہا کہ سنگھ کا ہمیشہ یہ ایقان رہا ہے کہ ہندوستان کی عوام کا ڈی این اے ایک ہے اور ہندو اور مسلمان کا وجود ایک ہی ہے ۔ جب لوگ ہندو مسلم اتحاد کی بات کرتے ہیں تو ہم کہتے ہیں کہ ہم پہلے ہی ایک ہیں ، ہم علحدہ نہیں ۔ مختلف عقائد کے ماننے والوں میں اتحاد کیلئے سنگھ کے کام کا انہوں نے دفاع کیا ۔ موہن بھاگوت نے کہا کہ گائے کا تحفظ کے نام پر تشدد قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لنچنگ کے واقعات میں ملوث ہونے والے ہندوتوا کے مخالف ہیں ۔ ملک کے دیگر طبقات کے ارکان کیلئے لفظ ہندو کے استعمال کے فرق کو بھی ختم کرنے پر انہوں نے زور دیا اور کہا کہ اس کے بجائے آپ ہندوستانی کہہ سکتے ہیں ۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج