تلنگانہ میں کورونا کا قہر چھ ماہ میں ایک لاکھ سے زائد افراد کو نگل لیا

حیدرآباد : تلنگانہ ریاست میں جاریہ سال یکم جنوری تا 26جون تک ایک لاکھ سے زائد اموات ہوئی ہیں ۔ یہ عام اموات سے دوگنی اموات ہیں۔ صرف ماہ مئی میں ہی 25,761 اموات کا اندراج ہوا ہے ۔گذشتہ چار سال کا جائزہ لیں تو یہ موات 7.5 فیصد زیادہ ہے جبکہ حکومت نے کورونا سے صرف 977 اموات کی تصدیق کی ہے جبکہ چھ ماہ کے دوران علاقہ چارمینار میں 3846 اموات ہوئیں صرف مئی میں 811 اموات ہوئی ہیں ۔ اپوزیشن جماعتوں اور ماہرین کی جانب سے ریاست میںاموات کو چھپانے کا حکومت پر الزام عائد کیا گیا ہے لیکن حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ جتنی بھی اموات ہورہی ہیں وہ ساری کورونا اموات نہیں ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ اموات کو چھپانا ممکن نہیں ہے ۔ شمشان ، قبرستان ہی اس کا ثبوت ہیں ۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ حکومت کے شعبہ پیدائش و اموات کے اعداد و شمار سے ہر سال کتنے لوگ مررہے ہیں اس کا پتہ چلتا ہے ۔ ریاست میں گذشتہ 5 سال کے دوران پہلے چھ ماہ میں کتنی اموات ہوئی اس کا جائزہ لینے پر حقائق منظر عام پر آئے ہیں ۔ سال 2017 میں یکم جنوری تا 26جون تا سوائے جی ایچ ایم سی کے ریاست کے تمام اضلاع میں 18,954 اموات ہوئی ۔ سال 2018 میں اسی مدت میں 18,923 اموات ہوئی ۔ سال 2019 میں 24,021 اموات ہوئی ۔ سال 2020 میں 30,132 اموات ہوئی ۔ تاہم جاریہ سال 2021 میں یکم جنوری سے 26جون تک 55,868 اموات ہوئی ۔ اسی مدت میں جی ایچ ایم سی کے حدود میں 46 ہزار اموات ہوئی ۔ اضلاع اور جی ایچ ایم سی اموات کو شمار کرلیا جائے تو جاریہ سال ابھی تک ایک لاکھ سے زائد اموات ہوئی ۔ حکومت کے دعویٰ کے مطابق یہ سمجھ بھی لیا جائے کہ ساری اموات کورونا سے نہیں ہوئی مگر چار سال کی اموات کا تقابل کریں تو جاریہ سال شرح اموات تشویشناک صورتحال اختیار کرچکی ہے ۔ ان اموات کی وجہ کیا ہوسکتی ہے ۔ چند سال سے ریاست میں سالانہ اوسطً 40 ہزار اموات ہورہی ہے ۔ پھر جاریہ سال ایک لاکھ اموات کیوں ہوئی ہیں ، کیا یہ کورونا اموات نہیں ہیں ؟ ۔ ریاست میں گذشتہ مئی میں کورونا سے 977 اموات کا حکومت نے اعلان کیا ہے ۔ اسی ماہ اموات و پیدائش ریکارڈ کے مطابق ریاست بھر میں 25,761 اموات ہوئی ہیں ۔ جی ایچ ایم سی کے حدود میں 13,377 اور اضلاع میں 12,384 اموات ہوئی ہیں ۔ ان میں سے حکومت کے دعویٰ کے مطابق کورونا سے فوت ہونے والی 977 اموات کو استثنیٰ دیں تو باقی 24,784 اموات ہوئی ہیں ۔ ان اموات کو حکومت کے دعویٰ کے مطابق غیر کورونا اموات میں شمار کیا جائے تو گذشتہ چار سال کے دوران ماہ مئی میں اتنے بڑے پیمانے پر اموات درج نہیں ہوئی ہیں ۔ اپریل اور مئی میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے عوام گھروں تک محدود تھے ۔سڑک حادثات بڑی حد تک گھٹ گئے تھے اور جرائم کی شرح میں بھی کمی آئی تھی مگر حکومت کا دعویٰ اور کورونا اموات کے شکوک و تقویت پہنچا رہا ہے ۔ گذشتہ چار سال میں ماہ مئی میں اوسطً 3500 اموات ہوئی ہے ، مگر جاریہ سال مئی میں 25,761 اموات ہوئی ہیں جو اوسطً اموات سے 7.5 گنا زیادہ ہے ۔ ریاست کے 9 اضلاع میں پیدائش سے زیادہ اموات درج ہوئی ہیں ۔ جی ایچ ایم سی حدود میں واقع 18 سرکلس میں جاریہ سال یکم جنوری تا 26جون تک جملہ 45,849 اموات ہوئی ہیں ۔ کاپرا سرکل میں 936 ، اُپل سرکل میں 539 ، ایل بی نگر سرکل میں 3162 ، ملک پیٹ سرکل میں 2794 ، چارمینار سرکل میں 3846 ، راجندر سرکل میں 495 ، مہدی پٹنم سرکل میں 2725 ، گوشہ محل سرکل میں 1155 ، مشیرآباد سرکل میں 2426 ، خیریت آباد سرکل میں 7307 ، گچی باؤلی سرکل میں 3568 ،شیر لنگم سرکل میں 1100 ، پٹن چیرو سرکل میں 318 ، کوکٹ پلی سرکل میں 1954 ، قطب اللہ پور میں 1757 ، الوال سرکل میں 610 ، ملکاجگری سرکل میں 739 ، سکندرآباد سرکل میں 10,418 اموات ہوئی ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں