رائے عامہ کے تازہ جائزے کے مطابق کینیڈا کے ایک تہائی عوام اپنے ملک کو نسل پرست ملک سمجھتے ہیں۔
نیوز ایجنسی اسپوتنک کے مطابق، کینیڈا کے اینگس ریڈ سروے انسٹیی ٹیوٹ کی جانب سے کرائے جانے والے تازہ سروے میں شریک ایک تہائی شہریوں نے کینیڈا کو نسل پرست ملک قرار دیا ہے۔
رائے عامہ کا یہ جائزہ کینیڈا کے ایک متروکہ بورڈنگ اسکول کے احاطے سے دوسو پندرہ پچوں کی اجتماعی قبر دریافت ہونے اور حال ہی میں ایک مسلم کنبے کو جان بوجھ کر ٹرک سے کچلنے کے واقعات کے درمیان انجام پایا ہے۔
اینگس ریڈ کے تازہ جائزے کے مطابق ہر تین میں سے ایک شہری کا کہنا تھا کہ کینیڈا نسل پرستانہ رجحان رکھنے والا ملک ہے۔
اس کے باوجود سروے میں شریک چھیاسی فیصد لوگوں کا خیال تھا کہ، نسلی تنوع نے کینیڈا کو ایک بہتر ملک میں تبدیل کر دیا ہے اور تین چوتھائی افراد کا کہنا تھا کہ وہ کینیڈا کے اقلیتی سماج کے درمیان سکون محسوس کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : افغانستان کے مزید دو شہر پر طالبان گروہ کا قبضہ
دوسری جانب امریکی ریاست کولو راڈو میں فائرنگ کے پیش آنے والے ایک واقعے میں تین افراد ہلاک ہو گئے جن میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔
این بی سی نیوز کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ شہر آروا دای کے علاقے اولڈ ٹاؤن میں پیش آیا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں ایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد مارے گئے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ مارے جانے والوں میں خود حملہ آور بھی شامل ہے۔پولیس محکمے کے ایک اعلی افسر نے فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ امریکی عوام کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں گن کلچر کے سبب اس طرح کے واقعات روزمرہ کا معمول سمجھے جاتے ہیں۔ امریکہ کو ان دنوں تشدد، اغوا برائے تاوان اور مسلح حملوں کا سامنا ہے اور سالانہ ہزاروں افراد فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں ہلاک ہو جاتے ہیں۔
اعداد وشمار کے مطابق ، ڈھائی سے تین کروڑ تک ہتھیار امریکی سماج میں گردش کر رہے ہیں یعنی ہر شخص کے پاس کوئی نہ کوئی آتشیں ہتھیار موجود ہے۔ اسلحہ ساز فیکٹریوں کی طاقتور لابی کے اثر و رسوخ کی وجہ سے کوئی بھی حکومت، امریکہ میں گن کنٹرول قوانین سخت کرنے کی پوزیشن میں نہیں رہتی ہ