آیت اللہ رمضانی: شیعوں اور سنیوں کو دشمنوں کی سازشوں کے خلاف چوکنا رہنا چاہیے

عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ رمضانی نے اپنے عراق دورے کے دوران سامراء کے اہل سنت کے علماء اور ان کے قبیلوں کے سرداروں سے ملاقات کی۔
انہوں نے اس ملاقات میں حشد الشعبی کے شیعہ سنی مجاہدین کی قدردانی کرتے ہوئے کہا: مسلمان دنیا میں طاقتور بن سکتے ہیں بشرطیکہ وہ ایک ساتھ دشمن کے مقابلے میں میدان میں آئیں، مسلمانوں کے آپس میں بے شمار مشترکات ہیں اور انہیں اختلافی چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔
انہوں نے سامراء میں شیعہ سنی علماء کے درمیان پائی جانے والی اتحاد کی فضا کو خوشی اور مسرت کا باعث سمجھتے ہوئے کہا: اگر ہم گزشتہ زمانے کی طرف پلٹ کر دیکھیں تو شیعہ سنی علماء ایک دوسرے کی کتابیں پڑھتے تھے ایک دوسرے کی کتابوں کی شرح لکھتے تھے یہاں تک کہ شیعہ فقہا میں بعض ایسے تھے جو مذاہب اربعہ کو اپنے درسوں میں پڑھاتے تھے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا: آج دشمنوں نے مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پھیلانے کے لیے اپنی تمام طاقت کو اکٹھا کیا ہوا ہے لیکن ہمیں دشمن کی پالیسیوں کو ناکام کرنا چاہیے۔
آیت اللہ رمضانی نے شیعوں اور سنیوں کے درمیان اسلامی وحدت پر زور دیتے ہوئے کہا: گزشتہ سالوں میں بزرگ علماء جیسے آیت اللہ العظمیٰ بروجردی، شیخ شلتوت، شیخ محمد عبدہ، کواکبی، سید جلال الدین اسد آبادی وغیرہ نے مسلمانوں اور اسلامی فرقوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کی فضا قائم کرنے کی بہت کوششیں کیں۔
انہوں نے مزید کہا: ایران اور عراق کے درمیان دوستی کا رشتہ بہت پرانا ہے لیکن اگر ان دونوں ملکوں کے دنیا کے پچاس ملکوں سے گہرے تعلقات قائم ہو جائیں اور اسلامی ممالک کے درمیان دوستی کی فضا پیدا ہو جائے تو مغرب کے مقابلے میں ایک بڑی طاقت بن کر ابھریں گے بلکہ مغربی ممالک کو مغلوب کر پائیں گے۔
انہوں نے داعش اور مغرب کے بنائے ہوئے دیگر دھشتگرد گروہوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: الحمد للہ حشد الشعبی، الحاج قاسم سلیمانی، ابومہدی المھندس اور دیگر شہداء کے وجود کی برکتوں سے تکفیری گروہوں کی نابودی ممکن ہوئی۔
آیت اللہ رمضانی نے آخر نے سامراء کے علماء اہل سنت اور عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ہماری بات، اسلامی جمہوریہ ایران کے مراجع کی بات اور حضرت آیت اللہ خامنہ ای کی بات وہی آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کی بات ہے جو انہوں نے فرمایا: “اہل سنت ہمارے بھائی نہیں ہماری جان ہیں”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں