عبدالصمد کی داڑھی کاٹنے والے شرپسند کبھی ’رام بھکت‘ نہیں ہو سکتے: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’میں یہ ماننے کو تیار نہیں ہوں کہ شری رام کے بھکت ایسا کر سکتے ہیں۔ ایسا وحشی پن انسانیت سے کوسوں دور ہے اور سماج و مذہب دونوں کے لیے شرمناک ہے۔‘

غازی آباد میں کچھ شر پسند نوجوانوں کے ذریعہ عبدالصمد سیفی نامی بزرگ شخص کے ساتھ کیے گئے ظلم کو ایک طرف پولس مذہبی نفرت کی جگہ آپسی رنجش کا معاملہ بتا رہی ہے، لیکن عبدالصمد کا صاف طور پر کہنا ہے کہ انھیں مسلمان ہونے کی وجہ سے زد و کوب کیا گیا۔ انھوں نے اپنے بیان میں صاف طور پر کہا کہ ان سے جبراً ’جے شری رام‘ اور ’وندے ماترم‘ کا نعرہ لگوایا گیا اور چاقو سے داڑھی بھی کاٹ ڈالی گئی۔ اب اس معاملے میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کا رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے عبدالصمد کی پٹائی کرنے والوں اور ان سے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگوانے والوں کے بارے میں کہا ہے کہ وہ کبھی بھی ’رام بھکت‘ نہیں ہو سکتے۔

دراصل راہل گاندھی نے ’نوبھارت ٹائمز ڈاٹ کام‘ کی ایک خبر کا اسکرین شاٹ اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر پوسٹ کیا ہے جس کا عنوان ہے ’جے شری رام نہ کہنے پر بزرگ کی پٹائی، کنپٹی پر بندوق رکھ کر کاٹی داڑھی، غازی آباد پولس نے دو کو کیا گرفتار‘۔ اس اسکرین شاٹ کو شیئر کرنے کے ساتھ ہی راہل گاندھی نے لکھا ہے ’’میں یہ ماننے کو تیار نہیں ہوں کہ شری رام کے بھکت ایسا کر سکتے ہیں۔ ایسا وحشی پن انسانیت سے کوسوں دور ہے اور سماج و مذہب دونوں کے لیے شرمناک ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ 5 جون کو بلند شہر باشندہ عبدالصمد سیفی کو ہندوتوا بریگیڈ سے جڑے کچھ شر پسند عناصر نے اغوا کیا اور پھر بے رحمی کے ساتھ ان کی پٹائی کی۔ بدمعاشوں نے باریش عبدالصمد کی داڑھی بھی کاٹ ڈالی اور جب وہ اس مشکل ماحول میں اللہ کو یاد کرتے ہوئے کلمے پڑھ رہے تھے تو ان سے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے لیے کہا گیا۔ اس پورے واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر 14 جون کو وائرل ہوا، جس کے بعد پولس حرکت میں آئی۔ ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ نوجوان لڑکے لاٹھی ڈنڈوں سے بزرگ کی پٹائی کر رہے ہیں اور چاقو سے ان کی داڑھی بھی کاٹ رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں