وزیر اعظم نریندر مودی نے جی-7 چوٹی کانفرنس کے دوران کہا کہ اس اجلاس سے دنیا کے لئے ایک زمین، ایک صحت کا پیغام جانا چاہیئے
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ روز جی-7 چوٹی کانفرنس کے ’بلڈنگ بیک اسٹرانگر ہیلتھ‘ اجلاس میں شرکت کی۔ یہ اجلاس کورونا وائرس کی وبا سے عالمی بہتری اور مستقبل کی وباؤں کے خلاف حکمت عملی مرتب کرنے پر مبنی تھا۔ اجلاس کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان میں کورونا کی دوسری لہر کے دوران جی-7 اور دیگر مہمان ممالک کے تعاون کی ستائش کی۔ جی-7 چوٹی کانفرنس میں اس سال ہندوستان، آسٹریلیا، جمہوریہ کوریا کو مہمان ممالک کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کورونا کی وبا سے لڑنے کی ہندوستان کی حکمت عملی پر روشنی ڈالی اور حکومت، صنعت اور سماج کے تالمیل کو بیان کیا۔ انہوں نے ملک میں کانٹیکٹ ٹریسنگ اور ویکسین منیجمنٹ کے لئے ڈیجیٹل ٹولز کے استعمال کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ اپنے تجربان اور خصوصیات کو مشترک کرنے کا خواہش مند ہے۔
وزیر اعظم مودی نے عالمی صحت کے نظام میں بہتری تعاون کے لئے عزم کا اظہار کیا اور کورونا سے متعلق تکنیکوں پر پیٹنٹ چھوٹ کے لئے ہندوستان اور جنوبی افریقہ کی جانب سے لائی گئی قرارداد کے لئے حمایت طلب کی۔ آسٹریلیا اور دیگر ممالک نے اس کی پرزور وکالت کی ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج کے اجلاس میں پوری دنیا کو ‘ایک زمین، ایک صحت’ کا پیغام جانا چاہئے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اس پر اتفاق ظاہر کرتے ہوئے اس کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مستقبل میں وبائی امراض کی روک تھام کے لئے عالمی اتحاد، قیادت اور یکجہتی کی اپیل کی۔ وزیر اعظم نے اس سلسلے میں جمہوری اور شفاف معاشروں کی خصوصی ذمہ داری پر بھی زور دیا۔ وزیر اعظم آج اتوار کے روز بھی جی 7 چوٹی کانفرنس کے میں شرکت کریں گے اور دو اجلاسوں سے خطاب کریں گے۔