کرونا کیسس میں کمی پر اظہار اطمنان’نرمی میں تین گھنٹوں کا اضافہریاستی کابینہ کا فیصلہ
حیدرآباد ۳۰ ۔مئی۔حکومت تلنگانہ نےریاست میں جاری لاک ڈاؤن میں مزید 10 دن کی توسیع، صبح 6 تا ایک بجے دن نرمی کا فیصلہ کیا ہے جسکا عوام کی جانب سے خیر مقدم کیا گیا ہے گھر جانے کے لئے ایک گھنٹے کی چھوٹ پر عوام اور تجارت پیشہ افراد نےمسرت کا اظہار کیا ہے۔حکومت صبح 6 سے ایک بجے دن تک عوام کو خرید و فروخت اور تجارتی سرگرمیوں کی اجازت دی ہے۔ تجارتی ادارے و دکانات ایک بجے بند کردیئے جائیں گے تاہم باہر موجود افراد کو گھروں کو واپسی کیلئے مزید ایک گھنٹہ یعنی 2 بجے دن تک چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ 2 بجے سے لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل آوری کا آغاز ہوگا جو دوسرے دن صبح 6 بجے تک برقرار رہے گا۔ تازہ احکام 9 جون کی صبح 6 بجے تک نافذ رہیں گے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی صدارت میں تلنگانہ کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ریاست میں کورونا کی صورتحال اور کیسس کے موقف کا جائزہ لیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ صحت اور دیگر اداروں کی جانب سے لاک ڈاؤن سے متعلق رپورٹ طلب کی گئی۔ حکومت کی آمدنی کے اہم وسائل میں لاک ڈاؤن کے سبب کمی واقع ہوئی ہے اور مختلف محکمہ جات نے گذشتہ ایک ماہ کے دوران آمدنی میں کمی کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ صحت نے کورونا کیسس میں قابو پانے کیلئے لاک ڈاؤن میں توسیع کی سفارش کی۔ محکمہ کی رپورٹ میں بتایاگیا کہ لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد کیسس میں کمی آئی ہے اور کورونا وباء کے پھیلاؤ کی کڑی کو توڑنے میں مدد ملی ہے لہذا مزید توسیع کے ذریعہ وباء کے پھیلاؤ کو روکا جاسکتا ہے۔ محکمہ صحت نے بتایا کہ نہ صرف حیدرآباد بلکہ اضلاع میں بھی کیسس میں کمی واقع ہوئی ہے۔ عہدیداروں کا کہنا تھا کہ اگر لاک ڈاؤن میں توسیع کی جائے تو ریاست میں دوسری لہر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ اجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے اوقات میں اضافہ کا جائزہ لیا گیا کیونکہ کئی وزراء نے عوام کی جانب سے مختلف شکایات کا حوالہ دیا جس کے تحت وہ صبح 10 بجے تک تجارتی سرگرمیوں اور خرید و فروخت سے قاصر تھے۔ چیف منسٹر نے عوام کی سہولت اور کورونا کیسوں میں کمی کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے اوقات میں مزید اضافہ کی ہدایت دی جس کے بعد صبح 6 سے ایک بجے دن تک تجارتی سرگرمیوں اور خرید وفروخت کی اجازت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے نفاذ کے سلسلہ میں پولیس کی جانب سے بھاری چالانات اور بعض مقامات پر لاٹھی کے استعمال کی شکایات کے پیش نظر کابینہ نے مکانات کو لوٹنے والے افراد کیلئے مزید ایک گھنٹے کی چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مہلت میں دور دراز کے علاقوں سے تاجروں اور عوام کو مکانات لوٹنے میں مدد ملے گی اور وہ پولیس کی تلاشی اور چالانات سے بچ جائیں گے۔ اطلاعات کے مطابق چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ دوپہر 2 بجے سے لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کیا جائے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ میں ابتداء میں 20 اپریل سے رات 9 تا صبح 5 بجے تک نائیٹ کرفیو نافذ کیا گیا تھا۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے کیسس میں اضافہ کے باوجود لاک ڈاؤن کے عدم نفاذ پر برہمی کا اظہار کیا تھا اس کے علاوہ پڑوسی ریاستوں مہاراشٹرا، آندھرا پردیش اور کرناٹک میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کے باعث وہاں سے کورونا سے متاثرہ افراد تلنگانہ منتقل ہورہے تھے اسے روکنے کیلئے حکومت نے 12 مئی سے لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کردیا جس کی میعاد میں 30 مئی تک توسیع دی گئی تھی۔کابینی اجلاس میں لاک ڈاؤن میں توسیع کے بارے میں عوام میں تجسس تھا اور مختلف گوشوں سے نرمی کے اوقات میں اضافہ کی مانگ کی جارہی تھی۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج