لاک ڈاؤن کے مسئلہ پر آج کابینہ کا اہم اجلاس۔۔عوام نرمی میں دو گھنٹے اضا فے کی خواہاں

مختلف پہلووں پر غور کے بعد حکومت فیصلہ کرے گی ۔


حیدرآباد : تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کے مسئلہ پر آج منعقد ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں مختلف امکانات پر غور کیا جائیگا ۔ اس اجلاس پر عوام کی نظریں ٹکی ہوئی ہیں۔ حکومت کی جانب سے کئی تجاویز کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ محکمہ صحت کی رپورٹ بھی چیف منسٹر کو پہنچ گئی ہے۔ کورونا کی دوسری لہر بے قابو ہونے پر ریاست میں ہائیکورٹ کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے 12 مئی کو ریاست میں 10 دن کا لاک ڈاؤن نافذ کرکے صرف صبح 6 تا 10 بجے تک 4 گھنٹوںکی لاک ڈاؤن میں نرمی دی گئی تھی تاکہ عوام اشیائے ضروریہ حاصل کرسکے۔ اس کے بعد حکومت نے 18 مئی کو ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے لاک ڈاؤن میں 30 مئی تک توسیع کردی ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر پہلے لاک ڈاؤن یا نائیٹ کرفیو کے خلاف تھے تاہم ریاست میں کورونا کیسوں میں تیزی سے اضافہ کو دیکھتے ہوئے ہائیکورٹ نے نائیٹ کرفیو یا لاک ڈاؤن کے بارے میں کوئی فیصلہ کرنے کی ہدایت دی بصورت دیگر ہائیکورٹ کی جانب سے فیصلہ کرنے کا انتباہ دیا تھا۔ اس وقت چیف منسٹر کے سی آر خود کورونا سے متاثر تھے۔ اس وقت چیف سکریٹری نے چیف منسٹر سے تبادلہ خیال کرنے کے بعد پہلے نائیٹ کرفیو کا اعلان کیا۔ چیف منسٹر کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا تھا جب پہلی مرتبہ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا تھا اسی وقت ریاست میں اوسطاً 9 ہزار یومیہ کورونا کیس اور 40 سے زائد اموات ہورہی تھی۔ اب تلنگانہ کے ساتھ ملک بھر میں کورونا کا اثر گھٹتا دکھائی دے رہا ہے۔ جمعہ کو ریاست میں کورونا کے 3527 نئے کیس درج ہوئے اور 19 اموات ہوئیں۔ لاک ڈاؤن کے بعد کورونا کے کیسوں میں خاطر خواہ حد تک کمی آئی ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے حکومت کی آمدنی بھی متاثر ہوئی ہے۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راو ریاست میں صحت عامہ کی فکر کرنے کے ساتھ ریاست کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ حکومت کے سامنے دو تجاویز زیرغور ہیں جس پر آج منعقد ہونے والے کابینہ اجلاس میں غور کیا جائے گا۔ پہلی تجویز لاک ڈاؤن میں مزید ایک ہفتہ کی توسیع کی جائے۔ دوسری تجویز لاک ڈاؤن میں نرمی کے اوقات کو بڑھانے یا نائیٹ کرفیو برقرار رکھنے اور نرمی کے دوران ٹرانسپورٹ کی خدمات کو مکمل طور پر بحال نہیں کیا جائے اور نرمی کے دوران عوام کی کثیر تعداد کے باہر نکلنے پر کچھ تحدیدات عائد سے متعلق ہے ۔ مکمل لاک ڈاؤن کو بیک وقت ختم کرنے کی بجائے آہستہ آہستہ تحدیدات ختم کی جاسکتی ہیں۔ ابتداء میںسنیما تھیٹرس، مالس، اسپورٹس کی سرگرمیوں وغیرہ پر پابندیاں برقرار رکھی جاسکتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں