نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا ہے کہ جن بچوں کے والدین یا سرپرست کورونا وائرس کی وجہ سے فوت ہوگئے ہیں انہیں ‘پی ایم کیئرز فار چلڈرن فنڈ’ کے تحت مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ اس کے تحت انہیں 18 سال کی عمر پر پہنچنے کے بعد ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔جبکہ انہیں 23 سال کی عمر کے بعد 10 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ وزیر اعظم آفس کے ذریعہ بتایا گیا کہ کوڈ کی وجہ سے فوت ہونے والے بچوں کو مفت تعلیم دی جائے گی۔ بچوں کو اعلی تعلیم کیلئے تعلیمی قرض لینے میں معاونت کی جائے گی اور وزیر اعظم کیئرز کے ذریعہ قرض پر عائد ہونے والا سود ادا کیا جائے گا۔اس کے ساتھ ہی ، بچوں کو 18 سال کی عمر تک آیوشمان بھارت یوجنا کے تحت صحت انشورنس دیا جائے گا اور اس کا پریمیم بھی پی ایم کیئرز کے ذریعے ادا کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ دیگر کئی فوائد کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بچے ہندوستان کے مستقبل کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ہم ان کی حمایت ، حفاظت کیلئے ہر کام کریں گے۔
ملک میں بہت سے بچے ایسے ہیں جو اپنے والدین سے محروم ہوچکے ہیں ، انہیں کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ریاستی حکومتیں ایسے بچوں کی مدد کے لئے مسلسل ہاتھ بڑھاتی رہتی ہیں۔ اب مرکز کے اس اعلان کے بعد ، ایسے بچوں کے لئے یہ کافی راحت کی خبر ثابت ہوسکتی ہے۔اس سے پہلے ، سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ یہ تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ہے کہ کوویڈ 19 وبائی امراض کی وجہ سے اتنے بڑے ملک میں کتنے بچے یتیم ہوگئے ہیں اور اس کے ساتھ ہی عدالت نے ریاستی حکام کو ان کی فوری شناخت کرنے اور انہیں امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے ریاستی حکومت سے سڑکوں پر بھوک میں مبتلا بچوں کی اذیت کو سمجھنے اور مزید احکامات کا انتظار کیے بغیر ان کی فوری دیکھ بھال پر زور دیا ۔ عدالت نے ضلعی انتظامیہ کو ہفتہ کی شام تک یتیم بچوں کی شناخت کرنے کی ہدایت کی اور اپنی معلومات قومی چائلڈ کرائم پروٹیکشن کمیشن (این سی پی سی آر) کی ویب سائٹ پر شائع کرنے کو کہا۔عدالت عظمیٰ نے یہ حکم جسٹس گورو اگروال کی ازخود نوٹس کے التواء کیس کی سماعت کے دوران پر دیا ہے۔ اس درخواست میں ، ریاستی حکومت نے یتیم بچوں کی شناخت کرنے اور انہیں فوری امداد فراہم کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔بنچ نے کہا کہ ریاستی حکومت کو ان بچوں کی حیثیت اور انہیں فوری امداد فراہم کرنے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں عدالت کو آگاہ کرنا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کیس کی اگلی سماعت کیلئے یکم جون کی تاریخ مقرر کی۔
ملک میں بہت سے بچے ایسے ہیں جو اپنے والدین سے محروم ہوچکے ہیں ، انہیں کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ریاستی حکومتیں ایسے بچوں کی مدد کے لئے مسلسل ہاتھ بڑھاتی رہتی ہیں۔ اب مرکز کے اس اعلان کے بعد ، ایسے بچوں کے لئے یہ کافی راحت کی خبر ثابت ہوسکتی ہے۔اس سے پہلے ، سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ یہ تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ہے کہ کوویڈ 19 وبائی امراض کی وجہ سے اتنے بڑے ملک میں کتنے بچے یتیم ہوگئے ہیں اور اس کے ساتھ ہی عدالت نے ریاستی حکام کو ان کی فوری شناخت کرنے اور انہیں امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے ریاستی حکومت سے سڑکوں پر بھوک میں مبتلا بچوں کی اذیت کو سمجھنے اور مزید احکامات کا انتظار کیے بغیر ان کی فوری دیکھ بھال پر زور دیا ۔ عدالت نے ضلعی انتظامیہ کو ہفتہ کی شام تک یتیم بچوں کی شناخت کرنے کی ہدایت کی اور اپنی معلومات قومی چائلڈ کرائم پروٹیکشن کمیشن (این سی پی سی آر) کی ویب سائٹ پر شائع کرنے کو کہا۔عدالت عظمیٰ نے یہ حکم جسٹس گورو اگروال کی ازخود نوٹس کے التواء کیس کی سماعت کے دوران پر دیا ہے۔ اس درخواست میں ، ریاستی حکومت نے یتیم بچوں کی شناخت کرنے اور انہیں فوری امداد فراہم کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔بنچ نے کہا کہ ریاستی حکومت کو ان بچوں کی حیثیت اور انہیں فوری امداد فراہم کرنے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں عدالت کو آگاہ کرنا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کیس کی اگلی سماعت کیلئے یکم جون کی تاریخ مقرر کی۔