ڈاکٹرس نے کہا کہ ایمرجنسی، کورونا کے متاثرین کی ڈیوٹی کو چھوڑ کر دیگر فرائض کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مطالبات کی تکمیل نہ ہونے پر 28مئی سے تمام خدمات روک دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حیدرآباد: تنخواہوں میں اضافہ کے مسئلہ پر جونیئر ڈاکٹرس کی ایسوسی ایشن نے تلنگانہ میں ہڑتال شروع کر دی ہے۔ گاندھی اسپتال، عثمانیہ اسپتال اور دیگر اہم اسپتالوں میں ان ڈاکٹرس نے خدمات کا بائیکاٹ کیا۔ ان ڈاکٹرس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسٹائی فنڈ کی ادائیگی اور جونیئرڈاکٹرس کے دیگر دیرینہ حل طلب مطالبات کی تکمیل کے لئے احتجاج کا سلسلہ پیر سے جاری ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت ان کے دیرینہ مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی اسپتال جس کو کووڈ کے مریضوں کے علاج کا ایک اہم مرکز بنایا گیا ہے کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر راجہ راو اور محکمہ صحت کے اعلی عہدیداروں کو مطالبات کے سلسلہ میں میمورنڈم بھی پیش کیا جا چکا ہے۔ اس ہڑتال کے پیش نظر جونیئر ڈاکٹرس کے متبادل انتظامات کرنے کی ڈائریکٹوریٹ آف میڈیکل ایجوکیشن رمیش ریڈی نے سرکاری ٹیچنگ اسپتالوں اور میڈیکل کالجس کو ہدایت دی ہے۔
ڈاکٹرس نے کہا کہ ایمرجنسی، کورونا کے متاثرین کی ڈیوٹی کو چھوڑ کر دیگر فرائض کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مطالبات کی تکمیل نہ ہونے پر 28مئی سے تمام خدمات روک دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس ماہ کی دس تاریخ کو جونیئر ڈاکٹرس نے حکومت کو ہڑتال کرنے کا نوٹس دیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ قبل ازیں تنخواہوں میں اضافہ کا جو وعدہ کیا گیا تھا اس وعدہ کو پورا کیا جائے۔ سینئر ر یزڈنٹس، جونیئر ریزیڈنٹس کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کا مطالبہ کیا گیا۔۔