43 سالہ خاتون کو کورونا پازیٹو پائے جانے کے بعد بی ایم ایچ آر سی میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا تھا۔ اسپتال کے وارڈ بوائے خاتون کے ساتھ عصمت دری کی اور اگلے دن اس کی موت ہو گئی۔
مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال کے ایک اسپتال میں کورونا متاثرہ خاتون کے ساتھ حیوانیت ہوئی اور اس نے اگلے دن دم توڑ دیا۔ اس واقعہ کو ایک ماہ سے زیادہ کا وقت گزر جانے کے بعد بھی اہل خانہ کو خاتون کے ساتھ ہوئی زیادتی کی جانکاری نہیں دی گئی۔ اس کے سبب پولس سوالوں کے گھیرے میں آ گئی ہے۔ معاملہ بھوپال کے گیس متاثرین کے لیے بنائے گئے بھوپال میموریل ہاسپیٹل اینڈ ریسرچ سنٹر (بی ایم ایچ آر سی) کا ہے۔ اس اسپتال میں پرانا بھوپال کے قاضی کیمپ میں رہنے والی 43 سالہ خاتون کو کورونا پازیٹو پائے جانے پر علاج کے لیے داخل کرایا گیا تھا۔ خاتون کے ساتھ گزشتہ 6 اپریل کو اسپتال کے وارڈ بوائے نے عصمت دری کی۔ اس کے بعد خاتون کی طبیعت مزید بگڑی اور اس نے اگلے دن دم توڑ دیا۔ عصمت دری واقعہ کے بعد پولس نے ملزم کو گرفتار کر لیا اور جیل بھیج دیا۔بتایا جا رہا ہے کہ اسپتال کے میل وارڈ بوائے سنتوش 6 اپریل کی صبح چار بجے خاتون کے کمرے میں پہنچا اور اس سے کہا کہ میڈیکل چیک اَپ کرنا ہے۔ اس نے پہلے خاتون کے جسم سے چھیڑ چھاڑ کی، جانچ کے نام پر باتھ روم میں لے گیا اور اس کے ساتھ فحش حرکتیں کیں۔ اس کے بعد خاتون کی طبیعت زیادہ بگڑ گئی، اسے وینٹی لیٹر پر رکھا اور اگلے دن اس نے دم توڑ دیا۔یہ معاملہ تب سامنے آیا جب بھوپال کے گیس متاثرین کی لڑائی لڑنے والے اداروں نے آواز اٹھائی۔ انھوں نے بھوپال گیس متاثرین کے علاج کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے چیئرمین جسٹس وی کے اگروال کو خط لکھا۔ بھوپال گروپ فار انفارمیشن اینڈ ایکشن کی رَچنا ڈھینگرا کا کہنا ہے کہ گیس متاثرین کے لیے بنے اداروں نے اس شرمناک واقعہ کے تعلق سے 12 مئی کو خط لکھ کر اور ثبوت بھی دیے ہیں۔ ساتھ ہی مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعہ کی جانچ ہو۔رَچنا ڈھینگرا نے آگے کہا کہ اس معاملے کو ہائی کورٹ کے بھی سامنے لایا جائے۔ اس کے علاوہ خط میں بی ایم ایچ آر سی کے کووڈ وارڈ کی خامیوں کے بارے میں لکھا ہے۔ ابھی تک بی ایم ایچ آر سی کے مینجمنٹ نے صرف اس واقعہ کو دبانے کا کام کیا ہے۔ کووڈ وارڈ کے جو حالات ہیں اس سے تو یہ صاف ہے کہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے اس تعلق سے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’مدھیہ پردیش کے بھوپال میں اسپتال میں داخل کورونا متاثرہ مریضہ کے ساتھ عصمت دری و چھیڑ چھاڑ کا واقعہ، بے حد شرمناک۔ بڑا ہی شرمناک کہ متاثرہ خاتون کی موت ہو گئی اور کارروائی کی جگہ اسپتال انتظامیہ و پولس نے اس پورے معاملے کو دبائے رکھا۔‘‘ کمل ناتھ نے مزید کہا کہ ’’اس سے پہلے بھی اس طرح کے واقعات سامنے آ چکے ہیں۔ کیا بہن-بیٹیاں اب اسپتال میں بھی محفوظ نہیں ہیں؟ ایسے واقعات انسانیت پر بدنما داغ اور ریاست کو ملک بھر میں شرمسار کرنے والے ہیں۔ ایسے عناصر اور قصورواروں پر سخت سے سخت کارروائی ہو اور ایسے واقعات کو روکنے کے لیے حکومت فوری ضروری قدم اٹھائے۔‘‘
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج