حیدرآباد: ریاست میں 12 مئی سے 10 یوم کے لاک ڈاؤن کے اعلان کے ساتھ ہی شہر حیدرآباد کے بیشترتجارتی بازارو ںاور اداروں کے علاوہ سوپر مارکٹس پر عوام کا ہجوم دیکھا جانے لگا اور عوام کی بڑی تعداد کرانہ اشیاء کی خریداری کے لئے امڈ آئے ۔ منڈی میرعالم‘ سکندرآباد مونڈہ مارکٹ‘ مشیرآباد ‘ محبوب گنج‘ ملک پیٹ ‘ گڈی ملکا پور کے علاوہ دیگر بازاروں میں کرانہ و دیگر اشیاء کی خریداری کی جانے لگی ہے ۔دونوں شہروں کے بازاروں میں ہول سیل کی دکانات پر عوام کے ہجوم میں ہونے والے اضافہ کے سبب کئی علاقوں میں ٹریفک جام کی شکایات موصول ہوئیں اور کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے فیصلہ کے ساتھ ہی عوام کی بڑی تعداد کرانہ اور جنرل اشیاء کی خریدی کیلئے امڈ آئی ہے۔ شہر حیدرآباد میں موجود ہول سیل تاجرین نے بتایا کہ حکومت کے فیصلہ کے مطابق صبح 6تا10 بجے کے درمیان خریداری کی اجازت حاصل رہے گی لیکن اس کے باوجود شہریوں میں خوف کے عالم میں اشیائے ضروریہ کی خریدی کا رجحان دیکھا جارہا ہے کیونکہ عوام مطمئن تھے کہ تلنگانہ میں کوئی لاک ڈاؤن نہیں ہوگا لیکن اچانک لاک ڈاؤن کے فیصلہ کے ساتھ ہی عوام نے خوف کے عالم میں خریداری شروع کردی ہے اور جو خریداری کی جارہی ہے وہ صرف 10 یوم کے لاک ڈاؤن کو نظر میں رکھتے ہوئے نہیں کی جا رہی ہے بلکہ آئندہ لاک ڈاؤن میں توسیع کے امکانات کو بھی نظر میں رکھتے ہوئے شہریوں کی جانب سے خریداری کی جا رہی ہے۔شہر کے تجارتی بازارو ںمیں خوف کے عالم میں کی جانے والی خریداری کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ شہریوں کو قیمتوں میں اضافہ کا بھی خوف ہے۔ADVERTISEMENT
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج