ملک بھر میں دوبارہ لاک ڈاؤن کی خبر یں ؟2 مئی کے بعد کسی بھی وقت اعلان ہوسکتا ہے ! 2 مئی سے قبل بھی کیا جاسکتا ہے

مرکزی حکومت ملک بھر میںآکسیجن کی قلت کو دور کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ جنگی طیاروں اور خصوصی ٹرینوں کی خدمات سے استفادہ کیا جارہا ہے ۔ مہاراشٹرا ، دہلی ، پنجاب ، گجرات ، ٹاملناڈو ، مدھیہ پردیش ، راجستھان کے علاوہ دوسری ریاستیں بہت زیادہ متاثر ہیں ۔ کورونا کی دوسری لہر پہلی لہر سے کہیں زیادہ تیزی سے قہر ڈھا رہی ہے ۔ جس کو دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت مختلف اقدامات کررہی ہے ۔ یہاں تک کہ ایمرجنسی حالت سے نمٹنے کے لیے فوج کو بھی تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ وزیراعظم نے مغربی بنگال میں سیاسی سرگرمیوں کو منسوخ کرلیا ہے ۔ مرکز کے محکمہ صحت کے علاوہ وزارت داخلہ کے علاوہ دوسرے محکموں کی سرگرمیاں اچانک تیز ہوگئی ہیں ۔۔

کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں ۔ دن بہ دن کورونا کے معاملات اور اموات میں زبردست اضافہ ہورہا ہے ۔ کئی ریاستوں میں آکسیجن کی قلت پیدا ہوگئی ہے ۔ امریکہ ، آسٹریلیا ، سعودی عرب کے علاوہ دوسرے ممالک نے ہندوستانی فضائی سرگرمیوں کو منسوخ کردیا ہے ۔ جس سے ہندوستان میں کورونا کس تیزی سے پھیل رہا ہے اس کا اندازہ ہورہا ہے ۔ وزیراعظم نے حال میں چیف منسٹر کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں کہا تھا کہ حالات مزید بد سے بدتر ہوجانے پر دوبارہ ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے سوائے دوسرا کوئی چارہ نہیں رہے گا ۔ وزیراعظم کے یہ ریمارکس لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے افواہوں کو تقویت پہونچا رہے ہیں ۔ مرکزی حکومت نے ماہ مئی اور جون میں ملک کے 80 کروڑ عوام میں چاول ، گیہوں تقسیم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ سپریم کورٹ کے علاوہ چند ریاستوں کے ہائی کورٹس نے کورونا کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہونے والی ریاستوں کے خلاف سخت ریمارکس کیے ہیں ۔ جس کے بعد کئی ریاستوں میں نائیٹ کرفیو نافذ کیا گیا ہے ۔ کئی ریاستوں اور شہروں میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے ۔ ملک بھر میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے اقدامات کا آغاز ہوگیا ہے ۔ کورونا کو کنٹرول کرنے کے تمام اقدامات تحدیدات وغیرہ کی ناکامی کے بعد لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے امکانات روشن نظر آرہے ہیں ۔ وزیراعظم نے آخری ہتھیار کے طور پر لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا ریمارکس کیا ہے ۔ مرکزی حکومت کے تازہ فیصلوں سے لگ رہا ہے کہ 2 مئی کے بعد ملک میں کسی بھی وقت لاک ڈاؤن نافذ ہوسکتا ہے ۔ مرکزی و ریاستی حکومتیں کورونا کو کنٹرول کرنے کے لیے تمام اقدامات کررہی ہیں ۔ ملک بھر کے مختلف ریاستوں میں کنٹونمنٹ زونس قائم کئے گئے ہیں ۔ سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں ۔ کورونا ٹیکہ اندازی مہم میں تیزی پیدا کردی گئی ہے ۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں