کلکتہ۔آسام۔۲۷مارچ۔مغربی بنگال میں پہلے مرحلہ کے دوران 30 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے جب کہ آسام میں 47 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔
مغربی بنگال اور آسام اسمبلی انتخاب کے پہلے مرحلہ کے دوران ہفتہ کے روز زبردست ووٹنگ کا نظارہ دیکھنے کو ملا۔ آسام میں شام 6 بجے ووٹنگ ختم ہوئی گئی، لیکن بنگال میں شام تقریباً 6.30 بجے کے بعد بھی کئی مقامات پر ووٹروں کی لائن لگی ہوئی تھی۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق 7.15 بجے کے قریب بنگال میں ووٹنگ کا عمل اختتام کو پہنچا۔
پہلے مرحلہ میں ہوئی پولنگ سے متعلق الیکشن کمیشن نے جو اعداد و شمار جاری کیے ہیں، اس کے مطابق آسام میں 6 بجے تک 72.14 فیصد ووٹنگ ہوئی جب کہ مغربی بنگال میں 79.79 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ غور طلب ہے کہ مغربی بنگال میں پہلے مرحلہ کے دوران 30 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے جب کہ آسام میں 47 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ مغربی بنگال میں پہلے مرحلہ کی پولنگ کے دوران کچھ مقامات سے تشدد کے واقعات کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں۔
تشدد کا سب سے بڑا واقعہ کانتھی لوک سبھا انتخابی حلقہ میں پیش آیا جہاں بی جے پی لیڈر شبھیندو ادھیکاری کے بھائی سومیندو ادھیکاری کی کار پر حملہ ہوا۔ خبروں کے مطابق کار پوری طرح سے تباہ ہو گئی ہے۔ حالانکہ حملے کے وقت سومیندو کار میں نہیں تھے، لیکن ان کے کار ڈرائیور کو کافی چوٹیں آئی ہیں۔ سومیندو نے اس حملے کا الزام ترنمول کانگریس پر عائد کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ٹی ایم سی بلاک سربراہ رام گووند داس اور ان کی بیوی کی قیادت میں تین پولنگ مراکز میں دھاندلی ہو رہی ہے۔ میرے جاتے ہی ان کے کام میں رخنہ پیدا ہو گیا۔اس لیے انھوں نے میری کار پر حملہ کیا اور میرے ڈرائیور کی پٹائی کی۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج