سیوا بھارتی کے ذریعہ ویالنٹرس سرگرم، تمام اضلاع میں سنگھ کی شاخیں قائم، آئندہ 3 سال میں سنگھ کی طاقت میں کئی گنا اضافہ
بنگلور : آر ایس ایس میں ہندوستان کے ہر شہری کو کارکن بنایا جائے گا۔ راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ کے بارے میں جاننے اور اس میں شامل ہونے کے لئے آج ہندوستان کا ہر شہری بے تاب ہے۔ آر ایس ایس کے جوائنٹ جنرل سکریٹری منموہن ویدیا نے کہاکہ بنگلور میں شروع ہوئی آر ایس ایس کی اعلیٰ سطحی میٹنگ میں آر ایس ایس کو آئندہ 3 سال کے دوران مزید طاقتور بنانے اس کو وسعت دینے کی حکمت عملی پر غور کیا جارہا ہے۔ دو روزہ سالانہ اجلاس اہمیت کا حامل ہے۔ آر ایس ایس نے رام مندر کی تعمیر کے لئے جس طرح کی مہم چلائی تھی اسی طرح کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے کے لئے بھی آر ایس ایس کے کارکنوں نے ملک کے کونے کونے میں کام کیا ہے جو ہندوستانی سماج کی تہذیب اور سماجی اتحاد کا مظہر ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ آر ایس ایس کے اس اجلاس میں کئی قراردادیں منظور کی جائیں گی۔ عوام سے زیادہ سے زیادہ رابطہ قائم کرکے آر ایس ایس کی رکنیت سازی مہم میں شدت پیدا کی جائے گی کیوں کہ آر ایس ایس کے تعلق سے اب ہندوستانی عوام میں ذہن سازی ہوچکی ہے۔ نوجوانوں سے لے کر بوڑھے ہر کوئی آر ایس ایس کی طرف کھینچے چلے آرہے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ آج تمام افراد آر ایس میں شامل نہ ہوں لیکن وہ سنگھ کے ساتھ جڑجانے کے لئے تیار ہیں اور اس سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ اس اجلاس میں آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت اور موجودہ جنرل سکریٹری سریش بھیاجی بھی موجود تھے۔ دو روزہ اجلاس اس وقت منعقد ہورہا ہے جب ملک میں کورونا کی دوسری لہر پیدا ہوئی ہے۔ اس اجلاس میں آئندہ 3 سال کے لئے منصوبہ بنایا جائے گا۔ اجلاس میں ملک بھر سے آنے والے زائداز 450 مندوبین بھی شریک ہیں۔ سریش بھیاجی جوشی جنرل سکریٹری کی حیثیت سے اپنی چوتھی میعاد پوری کرچکے ہیں جس میں ہر ایک میعاد 3 سال کی ہوتی ہے۔ یہ کہا جارہا ہے کہ اگر جوشی آئندہ کی میعاد پر برقرار رہنے کے لئے تیار نہ ہوں تو ان کی جگہ جوائنٹ سکریٹری دتاتریہ ہوشیلے کرناٹک کو مقرر کردیا جائے گا۔ کورونا وائرس کی وجہ سے آر ایس ایس کی شاکھاؤں اور سنگھ کی دیگر سرگرمیوں کو روک دیا گیا تھا لیکن اب جولائی سے یہ کام دوبارہ شروع ہوگا۔ منموہن ویدیا نے مزید کہاکہ آر ایس ایس ملک کی تمام ریاستوں میں روز اول سے ہی سرگرم ہے۔ اور وہ اپنے سماج کی خدمت کررہا ہے۔ سیوا بھارتی کے ذریعہ والینٹرس سرگرم ہیں۔ ملک میں 58500 منڈلس میں آر ایس ایس کی شاکھاؤں کو قائم کیا گیا ہے۔ سنگھ پریوار کے نیٹ ورک کو ملک بھر میں پھیلایا جارہا ہے۔ آر ایس ایس کی شاکھاؤں کے 3 زمرے بنائے گئے۔ طلباء جن کی عمر 40 سال سے کم ہے۔ ان کے لئے ایک شاکھا ہے اور 40 سال سے زائد والے طلباء کی شاکھا الگ ہوگی۔ اس کا مطلب ہے کہ تقریباً 40 فیصد شاکھاؤں میں نوجوان طبقہ شامل ہے۔ ان میں 60 فیصد طلباء ہیں۔ ان کے ساتھ مزید کئی نوجوان اور طلباء سنگھ پریوار میں شامل ہورہے ہیں۔ ملک کے 5,45,737 مقامات پر تقریباً 20 لاکھ ورکرس کام کررہے ہیں جو 12,47,21,000 افراد سے رابطہ قائم کرتے ہوئے اپنا نشانہ مکمل کریں گے۔ اس طرح ملک کے ہر کونے میں ہندوستان کے ہر شہری کو آر ایس ایس کا کارکن بنایا جائے گا اور اس کو ہندو دھرم کی تعلیم دی جائے گی۔