حیدرآباد: آندھرا پردیش کے ضلع چتور کے مدن پلی سے درگاہ اجمیر شریف زیارت کے لیے جانے کے دوران پیش آئے خطرناک سڑک حادثہ میں 14 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ جان بحق افراد میں 8 خواتین، 5 مرد اور ایک بچہ شامل ہیں جبکہ دیگر چار بچے شدید زخمی ہوئے ہیں۔ حادثہ اتوار کی صبح کی اولین ساعتوں میں اے پی کے کرنول ضلع کے مدن پور گاوں میں اُس وقت پیش آیا جب زائرین سے بھری وین ایک لاری سے ٹکرا گئی۔
پولیس نے کہا کہ مدن پلی ٹاون کے ون ٹاون علاقہ سے تعلق رکھنے والے 18 افراد زیارت کے لیے اجمیر جا رہے تھے۔ راستہ میں وین کے ڈرائیور نے اچانک گاڑی کا توازن کھو دیا اور وین ڈوائیڈر سے ٹکرانے کے بعد سڑک کی دوسری طرف ایک تیز رفتار لاری سے ٹکرا گئی۔ حادثہ اتنا خطرناک تھا کہ 14 افراد موقع پر ہی جان بحق ہو گئے۔ زخمیوں کو علاج کے لئے کرنول کے جی جی ایچ منتقل کر دیا گیا، جہاں ایک لڑکے کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
حادثہ اتنا شدید تھا کہ وین لوہے کے ڈھانچہ میں تبدیل ہو گئی اور حادثہ کے مقام پر دلخراش مناظر پیش ہونے لگا۔ کئی لاشیں سڑک پر بکھری ہوئی تھیں جبکہ کئی وین میں پھنس گئی تھیں، جن کو کرین کی مدد سے کافی جدوجہد کے بعد نکالنے میں کامیابی حاصل کی گئی۔ حادثہ کے ساتھ ہی مقامی افراد نے راحت کام شروع کر دیئے۔مقامی افراد کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور اس نے زخمیوں کو علاج کے لئے اسپتال منتقل کیا جبکہ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا۔ مرنے والوں کے پاس موجود آدھار کارڈ اور فون نمبرات کی تفصیلات کی بنیاد پر ان کی شناخت ضلع چتور کے بالاجی نگر کے رفیع، جعفر، دستگیر کے خاندانوں کے طور پر کی گئی ہے۔ یہ حادثہ تقریباً 4.30 بجے پیش آیا۔
مہلوکین کی شناخت 65 سالہ نذیر بی، 50 سالہ دستگیر، 46 سالہ اے جان، 16سالہ سمیرہ، 15 سالہ امیرن، 36 سالہ رفیع، 30 سالہ مصطفی، ایک سالہ ریان، 32 سالہ جعفر ولی، 25 سالہ روشنی، 34سالہ نازیہ، 63 سالہ امیر جان، 55 سالہ نذیر (ڈرائیور)،3 8سالہ شفیع (مکینک) کے طور پر کی گئی ہے۔
اطلاع ملتے ہی ضلع کلکٹر جی ویرا پانڈین اور ایس پی فقیرپا مقام حادثہ پہنچے۔ ایس پی نے میڈیا کو بتایا کہ ابتدائی جانچ میں پتہ چلا کہ وین کا ڈرائیور حالت نیند میں تھا، جس کے نتیجہ میں اس نے وین کے اسٹیرنگ سے توازن کھو دیا اور یہ حادثہ پیش آیا۔ وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی اور اپوزیشن لیڈر این چندرا بابو نائیڈو نے اس حادثہ پر صدمہ کا اظہار کیا۔ وزیر اعلی نے ضلع کلکٹر کو ہدایت دی کہ زخمیوں کے لئے مناسب اور بہتر علاج کی سہولت فراہم کی جائے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لاشوں کو ان کے ارکان خاندان کے حوالے کر دیا گیا۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج