ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی رامارائونے کہاکہ حیدرآبادآئی ٹی آئی آرسے متعلق پارلیمنٹ میں مرکزی مملکتی وزیر الکٹراکس وآئی ٹی سنجے دھوترے کی جانب سے دیاگیا بیان غلط ہے ۔ کے ٹی رامارائو نے کہا کہ گذشتہ چھ برسوں کے دوران ریاستی حکومت کی جانب سے مرکزی حکومت کوتمام معلومات ‘ تفصیلی پراجکٹ رپورٹ فراہم کرتے ہوئے بارباریاددہانی کرائی جاتی رہی ۔اس کے باوجودسنجے دھوترے کابیان کہ ریاست تلنگانہ کو آئی ٹی آئی آر پراجکٹ سے متعلق وزارت الکٹرانکس اورآئی ٹی کوتفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی تھی لیکن ریاست کی جانب سے ابھی تک معلومات فراہم نہیں کی گئی کوغلط اور ایوان کوگمراہ کرنے کاحربہ قرار دیا ۔ مرکزی مملکتی وزیر کی جانب سے رکن پارلیمنٹ کریم نگر کی جانب سے چہارشنبہ کوکئے گئے سوال کا جواب دے رہے تھے۔ کے ٹی رامارائو نے کہاکہ مرکزی حکومت اور تلنگانہ کے بی جے پی قائدین کی جانب سے حکومت تلنگانہ کو ذمہ دارقراردینا غلط ہے ۔تشکیل تلنگانہ (2014 ) کے فوری بعدچیف منسٹرکے چندرشیکھررائو نے وزیر اعظم نریندرمودی کے نام اس ضمن میں پہلامکتوب تحریر کیاتھا۔ستمبر 2014 میں خودانہوںنے مرکزی حکومت کے نام ایک تفصیلی مکتوب روانہ کیاتھا۔جون 2016 میں انہوںنے مرکزی مملکتی وزیر لیبر بنڈارو دتاتریہ سے ملاقات کرتے ہوئے تمام ضروری معلومات اورتفصیلی پراجکٹ رپورٹ حوالہ کی تھی۔ اس کے باوجود دتاتریہ نے دوبار ریاستی حکومت پرتفصیلات پیش نہ کرنے کا الزام عائدکیاتھا۔شائد وہ عہدیداروں کوگمراہ کرنا چاہتے تھے۔ کے ٹی رامارائو نے واضح طورپر کہاکہ آئی ٹی آئی آر پراجکٹ سے متعلق گذشتہ چھ برسوں کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اورمرکزی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی روی شنکرپرساد سے نمائندگیاںکی گئیں اس کے باوجود تمام نمائندگیوں کو نظراندازکردیاگیا ۔ مرکزی حکومت کے رویہ سے صاف ظاہر تھا کہ حکومت آئی ٹی آئی آر پراجکٹ پرعمل آوری کے لئے سنجیدہ نہیں تھی۔ کے ٹی راما رائو نے مزید کہاکہ جنوری 2021میں آئی ٹی آئی آر پراجکٹ کے لئے رقومات مختص کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے روی شنکر پرساد کودوبارہ مکتوب تحریر کیاگیا۔تاہم مرکز نے ایک روپیہ بھی مختص نہیں کیا۔ان حقائق کے باوجود سنجے دھوترے کا بیان نہ صرف غلط ‘گمراہ کن بلکہ افسوسناک ہے ۔ انہوںنے ریاستی بی جے پی قائدین کی جانب سے حقائق جانے بغیرحکومت (ریاستی ) کیخلاف پروپگنڈے کومضحکہ خیز قراردیا۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج