مشرقی لداخ علاقے سے ہندوستان – چین افواج کا پیچھے ہٹنا شروع:وزیر دفاع راج ناتھ


وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان مشرقی لداخ میں پچھلے قریب دس مہینے سے جاری فوجی تعطل کو بات چیت کے ذریعہ دور کرلیا گیا ہے اور دونوں افواج نے پینگونگ جھیل کے جنوبی اور شمالی کناروں سے اپنے اپنے علاقوں میں لوٹنا شروع کردیا ہے۔  سنگھ نے لوک سبھا کو مشرقی لداخ میں دونوں ممالک کے مابین ایک سالہ تناؤ کے خاتمے کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ یہ سب باہمی مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہوا ہے اور چین اور ہندوستان کی افواج اپنے اپنے علاقوں میں واپس لوٹ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف میں طے پانے والے معاہدے کا مستقل اور پرامن طور پر عمل کیا جارہا ہے اور جب وہ ایوان میں یہ بیان دے رہے ہیں تو دونوں افواج اس معاہدے کے مطابق اپنے اپنے علاقوں میں پرامن طور پر واپس آرہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں فوجوں کی بختر بند گاڑیاں اپنے کیمپوں کو لوٹ رہی ہیں اور دونوں فوجیں اپنے مستقل اڈے کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ اس معاہدے کے ذریعے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہندوستان کسی کو بھی اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی نہیں لینے دے گا اور ملک کی خودمختاری ، اتحاد اور سالمیت کے تحفظ کے لئے ، ملک کے فوجی غیرمحسوس حالتوں میں بھی محاذوں پر مضبوطی سے کھڑے ہوں گے اور کسی بھی آواز کو اپنے ارادوں کو اسی طرح تبدیل کرنا پڑے گا۔
وزیر دفاع نے کہا ، ’’ہماری حکمت عملی اور بات چیت کے لئے مؤقف قابل احترام وزیر اعظم نریندر مودی جی کے ہدایت نامہ پر مبنی ہے کہ ہم کسی کو بھی اپنی ایک انچ زمین نہیں لینے دیں گے۔ ہمارے عزم کا نتیجہ یہ ہے کہ ہم معاہدے کی پوزیشن پر پہنچ چکے ہیں۔ مجھے ایوان کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہے کہ ہمارے موقف اور مستقل مزاکرات کی کوششوں کے نتیجے میں چین کے ساتھ ایک معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت پینگونگ جھیل کے شمالی اور جنوب کی طرف فوجوں کو پیچھے ہٹنا ہے۔‘‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں