چمولی میں گلیشئر ٹوٹنے سے تباہی، 170 کے ہلاک ہونے کا خدشہ، 10 لاشیں برآمد

مہلوکین کو ایکس گریشیا،بچاؤ کاری کیلئے فوج پہنچ گئی ، ریاستی حکومت کو ہر ممکنہ مدد کرنے مرکز کا تیقن

دہرہ دون ؍ نئی دہلی: اُتراکھنڈ کے ضلع چمولی میں جوشی مٹھ کے قریب نندا دیوی گلیشیر کا ایک حصہ ٹوٹ گیا جس سے دھولی گنگا ندی میں تباہ کن سیلاب آیا۔ سیلاب کا پانی تیزی سے قریبی مواضعات میں داخل ہوگیا۔ اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس حادثہ میں کم از کم 7 مزدور ہلاک ہوئے ہیں۔ ہند۔ تبت سرحدی پولیس کے ترجمان نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے انچارج نے بتایا کہ 3 نعشیں برآمد کی گئی ہیں جبکہ170 لاپتہ بتائے گئے ہیں۔مرکز نے مہلوکین کے لواحقین کو فی کس 2 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا ہے۔ صدرجمہوریہ نے اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا جبکہ وزیراعظم نریندر مودی نے اظہار افسوس کیا۔ سیلاب کے پانی سے کئی علاقہ زیرآب آگئے ہیںاور برقی پراجیکٹ مکمل طور پر بہہ گیا۔ ریاستی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اشوک کمار نے کہا کہ صورتحال بہت ہی بھیانک ہے، تاہم قابو میں ہے۔ پانی کے تیز بہاؤ کے باعث اس علاقہ کے کئی مکانات بہہ گئے۔ اندیشہ ہے کہ کئی بستیاں غرقاب ہوگئی ہیں۔ یہ علاقہ کثیر آبادی والا ہے۔ ڈیم ٹوٹنے کے بعد اطراف کے مواضعات کا تخلیہ کرادیا گیا ہے۔ عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔ چیف سکریٹری اوم پرکاش نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس واقعہ میں کم از کم 100 سے 150 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے ۔چیف منسٹر تریویندر سنگھ راوت نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد ٹہری ڈیم کا پانی روک دیا گیا ہے جبکہ سری نگر ڈیم پروجیکٹ سے پانی پوری طرح چھوڑ دیا گیا ہے اور تمام گھیٹ کھول د یے گئے ہیں تاکہ پہاڑوں سے آ رہا پانی ڈیم کو نقصان نہ پہنچا سکے ۔انہوں نے بتایا کہ ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں پہنچ چکی ہیں۔ مرکز سے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی ٹیم ضرورت پڑے پر بلائی جاسکتی ہے ۔ اس واقعہ کے بعد اتراکھنڈ ، اتر پردیش میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے ۔ چمولی ، رودر پریاگ ، کرن پریاگ ، رشی کیش اور ہری دوار کے تمام گھاٹوں کو خالی کرا لیا گیا ہے اور آس پاس رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقاما ت پر جانے کے لئے کہا گیا ہے اور ندی کے کنارے آباد بستیوں کو خالی کرایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہاڑوں پر موسلا دھار بارش کے بعد گلیشیئر کے سات پہاڑ دھولی گنگا میں گرنے کے سبب وہاں کا ڈیم ٹوٹ گیا۔ جس پر کام چل رہا تھا اور وہاں کام کرنے والے زیادہ تر گنگا میں آنے والے ملبے میں بہہ گئے ہیں ، جس کے بچنے کی امید بہت کم ہے ۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اتوار کے روز اتراکھنڈ کے ضلع چمولی میں گلیشیر پگھلنے سے سیلاب کے حالات پیدا ہونے کے پیش نظر وزیر اعلی تریویندر سنگھ راوت کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے ۔انہوںنے حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہیلی کاپٹر کے ذریعہ نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی چار ٹیمیں دہرادون سے جوشی مٹھ روانہ کریں۔ بچاؤ کاری کیلئے فوج پہنچ چکی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں