کسانوں کے چکا جام کی تائید میں تلنگانہ میں کانگریس کا راستہ روکو احتجاج

مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف ملک بھر میں کسان تنظیموں کے چکا جام احتجاج کی تائید میں تلنگانہ کا نگریس قائدین اور کارکنوں نے آج ریاست کے تمام اضلاع میں قومی و ریاستی شاہراہوں پر راستہ روکو احتجاج منظم کیا جس کے نتیجہ میں قومی شاہراہوں پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام رہی۔ کانگریس کارکنوں نے کسانوں کی تائید میں نعرے بلند کئے اور متنازعہ زرعی قوانین کو فوری واپس لینے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ۔ سابق پی سی سی صدر وی ہنمنت راؤ نے ضلع کھمم میں مقامی کانگریس قائدین اور کارکنوں کے ہمراہ قومی شاہراہ پر راستہ روکو احتجاج منظم کیا ۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں ہنمنت راؤ نے کہا کہ مخالف کسان قوانین کے خلاف کسان گذشتہ70 دنوں سے پرامن احتجاج کررہے ہیں لیکن مودی حکومت کسانوں کے واجبی مطالبات کو نظر انداز کررہی ہے اور کارپوریٹ تاجروں کی مدد کررہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ کانگریس پارٹی متنازعہ قوانین سے دستبرداری تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی ۔ اس احتجاج میں سابق ایم ایل اے سامبا شیوا راؤ، کسان کانگریس کھمم کے صدر شیکھر گوڑ، ککشمن یادو کانگریس ترجمان شریک تھے۔ تو پران میں صدر تلنگانہ کسان سل انویش ریڈی ، منچریال میں سابق وزیر کونڈا سریکھا نے 300کانگریس کارکنوں کے ہمراہ، احتجاج میں حصہ لیا۔ سنگاریڈی میں رکن اسمبلی جگا ریڈی اور ان کی اہلیہ نے سینکڑوں کانگریس کارکنوں کے ساتھ احتجاج منظم کیا ۔ سنگاریڈی ، محبوب نگر، نلگنڈہ ، ورنگل ، کریم نگر ، میدک ، نظام آباد، عادل آباد میں قومی شاہراہوں پر کانگریس کارکنوں کی کثیر تعداد نے راستہ روکو احتجاج میں حصہ لیا ۔ جس کے نتیجہ میں کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام رہی۔3بجے کے بعد کارکنوں نے احتجاج کو ختم کردیا ۔ واضح رہے کہ اے آئی سی سی کی ہدایت پر صدر ٹی پی سی سی اتم کمار ریڈی نے تمام پارٹی کارکنوں کو آج 12بجے دن تا3بجے سہ پہر قومی شاہراہوں پر راستہ روکو احتجاج منظم کرنے کی ہدایت دی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں