نئی دہلی، 18 جنوری ۔ نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے کارپوریٹ اداروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ویسل بلوور نظام کی حوصلہ افزائی کریں اور ویسلوروں کو مناسب تحفظ فراہم کریں مسٹر نائیڈو نے انسٹی ٹیوٹ آف کمپنی سکریٹری آف انڈیا (آئی سی ایس آئی) کے ورچول کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے کہا کہ کارپوریٹ گورننس کے تمام معاملات میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانا ضروری ہے تاکہ تمام شراکت داروں کے اعتماد میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ نظام کو قابل اعتماد اور کسی بھی قسم کی بے ضابطگیوں کو کم کرنے کے لئے نظام قابل اعتماد اور آسان ہونا چاہئے۔
نائب صدر نے کمپنی کے نوجوان سکریٹریوں پر زور دیا کہ وہ کارپوریٹ گورننس میں اخلاقیات کے بہترین معیار اور احتساب کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں بہت بہتر کام کیا اور معیشت کی بحالی کے لئے اقدامات کیے۔
انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک بار پھر معیشت کو تیز کرنے کے لئے ٹھوس کوششیں کریں اور کہا کہ آئی سی ایس آئی جیسے ادارے معیشت کو پٹری پر لانے میں اہم کردار ادا کرتے رہیں گے۔
مسٹر نائیڈو نے کہا کہ “کمپنی سکریٹری کارپوریٹ واچ ڈاگ ہیں اور ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ ایماندار ہوں اور انتظامیہ کے کسی دباؤ میں نہ آئیں۔ آئی سی ایس آئی جیسی کاروباری تنظیموں کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ کارپوریٹ ادارے نہ صرف پیشہ ورانہ مسابقتی ہوں بلکہ قانون کی پیروی کرنے والے بھی ہوں۔‘‘
آئی سی ایس آئی کے کانووکیشن میں تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمد محمود ، آئی سی ایس آئی کے صدر آشیش گرگ ، آئی سی ایس آئی کے سکریٹری آشیش موہن اور جوائنٹ سکریٹری انکور یادو بھی موجود تھے۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج