سیاسی ایما پر احتجاج سے گریز کیا جائے کسانوں سے کشن ریڈی کی اپیل

ا

ریاست میں مرکزی اسکیمات پر عدم عمل آوری سے عوام کو مایوسی ، مملکتی وزیر کا الزام ، عادل آباد میں جلسہ سے خطاب

عادل آباد۔ ٹی آر ایس اور مجلس دونوں جماعتوں کو ایک ہی سکہ کے دو رخ بتاتے ہوئے مملکتی وزیر مسٹر جی کشن ریڈی نے ریاستی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کردہ مختلف اسکیم کو عمل میں لانے سے گریز کر رہی ہے ۔ جس کے پیش نظر ریاست تلنگانہ کے عوام کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ مستقر عادل آباد میں آر اینڈ بی گیسٹ ہاوز کے روبرو کسانوں کیلئے نافذ جدید قانون کی وضاحت کرتے ہوئے کسانوں میں قانون سے متعلق تفصیلات فراہم کرنے کی غرض مسٹر جی کشن ریڈی ایک جلسہ عام سے مخاطب تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کسانوں کو اپنے مرضی کے موافق فصل اگاتے ہوئے انہیں مناسب قیمت پر فروخت کرنے کی آزادی فراہم کی ہے تاکہ زراعت پیشہ افراد اپنی زندگی میں تبدیلی لاتے ہوئے ( درمیانی افراد کے بغیر ) اپنی اشیاء مناسب قیمت پر فروخت کرسکیں ۔ مملکتی وزیر نے کسانوں سے خواہش کی کہ وہ جدید قانون کی تائید کریں ۔ سیاسی افراد کے ایما پر احتجاج کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ۔ جدید نافذ کردہ قانون کو کسان اگر نامناسب تصور کرتے ہیں تو متعلقہ آر ڈی او ڈسٹرکٹ کلکٹر سے ربط پیداکرنے پر زور دیا ۔ ملک کے 60 فیصد کسانوں کا انحصار زراعت پر جس کے پیش نظر مرکزی حکومت کسانوں کیلئے ایک لاکھ 34 ہزار 399 روپئے بجٹ مختص کرچکی ہے ۔ ضلع عادل آباد میں کاٹن کی خواطر خواہ پیداوار کے بناء پر کاٹن کارپوریشن آف انڈیا محکمہ جو مرکزی حکومت کے تحت مناسب قیمت پر کاٹن خریدی کر رہا ہے جس سے کسانوں کی خوشیاں دوبالا ہوچکی ہیں ۔ اس جلسہ میں موصوف نے مسٹر کے چندر شیکھر راؤ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں واحد ریاست تلنگانہ ہے جہاں کا چیف منسٹر سکریٹریٹ جانے کے بجائے فارم ہاوز سے کارروائی چلایا کرتے ہیں ۔ ریاستی حکومت کو ایک خاندانی حکومت قرار دیا اور کہا کہ سیلف ہیلتھ اسکیم کے تحت مرکزی حکومت کی جانب سے خواتین کے ہر گروپ میں 20 لاکھ روپئے فراہم کئے جارہے ہیں ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے ’’ اُڑان ‘‘ اسکیم کے تحت سیکڑوں ایر بس ملک میں چلانے کامنصوبہ ہے ۔ عادل آباد اور ضلع کھمم میں جلد از جلد ایرلینس سرویس شروع کرنے کا تیقن دیا ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے عادل آباد میں سوپر اسپشالٹی دواخانہ تعمیر کیا جارہا ہے ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے 120 کروڑ جاری کئے گئے جن میں 60 لاکھ روپیوں سے عصری مشین حاصل ہوئے ہیں جبکہ ریاستی حکومت کی جانب سے تاہم کوئی رقم حاصل نہ ہوسکی ۔ 30 کروڑ روپئے حاصل ہونے تھے ۔ امرت اسکیم کے تحت 80 کروڑ روپیوں سے پینے کا پانی اور پارک کی تعمیرات ضلع عادل آباد میں قائم کئے جارہے ہیں ۔ قبل ازیں عادل آباد رکن لوک سبھا مسٹر سویم باپو راؤ اور ضلع بی جے پی پارٹی صدر مسٹر پی شنکر نے ضلع عادل آباد کو مزید ترقی کی سمت گامزن کرنے کیلئے مسٹر جی کشن ریڈی کو خصوصی دلچسپی لینے پر زور دیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں