بی جے پی سرکار میں کسان ظلم و ستم کا شکار ’اکھلیش


سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قومی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں سب سے زیادہ کسان ظلم و ستم کے شکار ہوئے ہیں. اکھلیش یادو نے جمعرات کو یہاں اپنے جاری بیان میں کہا کہ، “کسان کی نہ تو فصل کم از کم امدادی قیمت پر فروخت ہو رہی ہے اور نہیں ان کا دھان خریداری مراکز سے ادائیگی ہو رہایہے. آبپاشی کی دقت علیحدہ ہے. دیوالی، گووردھن پوجا، بھیا دوج کے تہوار قریب ہیں، کسان پریشان ہیں کہ وہ کس طرح یہ تہوار منائے گا. بی جے پی حکومت میں سب سے زیادہ کسان ظلم و ستم کے شکار ہوئے ہیں. ” انہوں نے کہا کہ، “گنا کسانوں کو چینی ملیں گزشتہ سیشن ادا نہیں کر رہی ہے. یوپی میں بی جے پی حکومت صرف سختی سے کھوکھلی حکم جاری کرتی ہے، کوئی ان کی پرواہ نہیں کرتا.” اکھلیش نے کہا کہ، “حکومت دھان کی کاغذی خریداری کے اعداد و شمار پیش کرتی ہے. حقیقت یہ ہے کہ بہت جگہوں پر دھان خریداری مرکز کھلے ہی نہیں ہیں. مراکز میں بے ترتیبی ہے. کسان پریشان ہیں نہ تو فصل کا وقت سے وزن ہو رہا ہے اور نہ ہی ادائیگی ہو رہی ہے. ” ایس پی سربراہ نے کہا کہ، “دھان خریداری مرکز کسان کو سازشن لوٹانے کا کام کرتے ہیں، جس کا فائدہ ارد گرد فعال بچولیے یا تاجر اٹھا رہے ہیں. اب تو بی جے پی رکن اسمبلی بھی دھان خریداری مراکز میں دلالی کے الزامات لگانے لگے ہیں. بچولئے اور تاجر 9 سو سے 1 ہزار روپے میں دھان خرید رہے ہیں جبکہ سرکاری مقرر ریٹ 1888 روپے فی کوئنٹل ہے. چینی ملوں کو نئے پیرائی سیشن سے پہلے گزشتہ بقایا ادا کرنا تھا. بی جے پی حکومت کے وزیر اعلی، کمشنر اور ڈی ایم نے حکم دیا، بیان دیے پر کسان کے ہاتھ صرف مایوسی لگی ہے. پردیش کی 9 چینی ملوں پر 11 ارب 70 کروڑ 48 لاکھ روپے کا ہی اب بھی واجب الادا ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں