روس۔۔ روس نے دنیا کی پہلی کورونا ویکسین کے لئے ٹرائلز مکمل کر لیے۔تفصیلات کے مطابق روس کورونا ویکسین کے لیے ٹرائلز مکمل کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔روس کی سیکیونو فرسٹ ماسکو اسٹیٹ میڈیکل یونیورسٹی نے کورونا وائرس کے لئے دنیا کی پہلی ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز مکمل کیے۔اس بات کی تصدیق انسٹی ٹیوٹ فار ٹرانسلیشنل میڈیسن اینڈ بائیوٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر وڈیم تاراسوف نے کی۔
گامالئی انسٹی ٹیوٹ آف ایپیڈیمولوجی اینڈ مائکروبیولوجی کی تیار کردہ ویکسین کے تمام کلینیکل ٹرائلز 18 جون سے شروع ہوئے تھے۔ کلینیکل ٹرائلز کے لئے تشکیل دئیے گئے دونوں گروپوں کو جلد ڈسچارج کر دیا جائے گا۔رضاکاروں کے پہلے گروپ کو دو تین دن میں رخصت ہونے کی اجازت ہوگی اور دوسرے گروپ کو 20 جولائی کو ڈسچارج کیا جائے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ویکیسن کا انسانوں پر تجربہ کیا گیا اور اس کے اثرات دیکھے گئے اب اس کے ٹرائلز کامیابی کے ساتھ پورے ہو گئے ہیں۔
اس کا مطلب ہے کہ مارکیٹ میں جو ویکسین پہلے سے موجود ہیں وہ محفوظ ہے کیونکہ ٹرائلز کی کامیابی سے ویکسین سے حفاظت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ ۔ یونیورسٹی کے محکمہ کلینیکل ریسرچ اینڈ میڈیکیشنز کے محقق الینا سمولیاروچک کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین کے علاج کیلئے ہماری تیار کردہ ویکسین کی تحقیق اور ٹرائل کا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے۔ تحقیق اور ٹرائل سے ثابت ہوا ہے کہ یہ ویکسین مکمل طور پرمحفوظ ہے۔
بھارت میں روس کے سفارتخانے کا کہنا ہے کہ کورونا انفکیشن کے علاج کیلئے تیار کی گئی روس کی پہلی ویکسین ہے۔ دنیابھر سے روس میں جمع سائنسدانوں نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے تیار کردہ ویکسئین کا ٹیسٹ شروع کیا تھا۔سائنسدانوں نے سائبیریا کی ایک لیبارٹری میں ممکنہ کورونا وائرس ویکسئین کو مختلف جانوروں پر ٹیسٹ کیا۔۔ سائنسدانوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک پچیدہ عمل کے بعد کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے چھ مختلف پلیٹ فارمز پر کام کرتے ہوئے ویکسئین تیار کی گئی ہے جس کو پیر کےروز سے مختلف جانوروں پر ٹیسٹ کیا جار ہا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ اس ویکسئین کو مارکیٹ میں آتے ایک سال سے 18 ماہ تک کا وقت درکار ہوگا۔دوسری جانب مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی حتمی ویکسین سب سے زیادہ بولی لگانے والوں کی بجائے ان ملکوں اور افراد کو فراہم کی جائے جن کو اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بین الاقوامی ایڈز سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک ورچوئل ویڈیوکانفرنس کے دوران کہا کہ ہمیں ایسے لوگوں کی ضرورت ہے کورونا کی ویکسن کو مارکیٹ سے چلنے والے عوامل کی بجائے ایکویٹی کی بنیاد پر تقسیم کے بارے میں سخت فیصلے کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ویکسین کے سیکڑوں منصوبے جاری ہیں اور یورپ اور امریکہ میں حکومتیں اربوں ڈالر کی تحقیق ، آزمائشوں اور مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کر رہی ہے ، اس بات کا خدشہ ہے کہ امیر قومیں ترقی پذیر ممالک کو خالی ہاتھ چھوڑ دیں گی۔