Skip to content
کشمیر کی صورتحال پر مسلم ممالک کی نمائندہ تنظیم اسلامی تعاون آرگنائزیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے ہندوستان نے آج کہاکہ ملک کے داخلی امور میں مداخلت کرنے کا او آئی سی کو کوئی اختیار حاصل نہیں ہے۔ قبل ازیں پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم پر زوردیا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کیلئے کوششیں تیز کردے۔ وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی نے او آئی سی رابطہ گروپ سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی درخواست پر او آئی سی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کشمیر کے حالا ت پر غور وخوض کیاگیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے بتایاکہ ہندوستان کا موقف بالکل واضح ہے ۔ اِس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔ ملک کے داخلی امور میں او آئی سی کو مداخلت کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔ خاص طورپر جموں وکشمیر ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے۔ ماضی میں بھی او آئی سی پر واضح کردیا گیا ہے کہ ہندوستان کے داخلی امور میں تبصرے کرنا اُس کے دائر اختیار سے باہر ہے۔ واضح رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم اقوام متحدہ کے بعد سب سے بڑا عالمی ادارہ ہے جس کا ہیڈ کوارٹر جدہ میں واقع ہے۔ کشمیر مسئلہ پر او آئی سی کی جانب سے مسلسل تشویش کا اظہار کیاجاتا رہا ہے۔ ہندوستان نے بین الاقوامی برادری پر واضح کردیا ہے کہ کشمیر کی دفعہ 370 کی منسوخی ہندوستانی دستور کے عین مطابق ہے اور یہ ملک کا داخلی معاملہ ہے۔ پاکستان کو بھی یہ حقیقت تسلیم کرنی چاہئے اور مخالف ہند پروپگنڈہ ترک کرنا چاہئے ۔
اگر آپ کو کسی مخصوص خبر کی تلاش ہے تو یہاں نیچے دئے گئے باکس کی مدد سے تلاش کریں