بیجنگ۔۔چین پر ایک بار پھر کورونا کا حملہ ہوا ہے۔ اس بار اس کی زد میں راجدھانی بیجنگ آئی ہے۔ یہاں کے تھوک بازار میں وائرس پائے جانے کے بعد بازار کے ساتھ ہی آس پاس کے درجن بھر علاقوں میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے
گزشتہ 55 دنوں سے چین کی راجدھانی بیجنگ میں کووڈ-19 کا کوئی ن یا معاملہ نہیں دیکھا گیا، لیکن پچھلے 3 دن میں کورونا وائرس کے مقامی سطح پر انفیکشن پھیلنے کے 36 نئے معاملے سامنے آنے کے بعد راجدھانی میں کورونا وائرس کے پھر سے پھیلنے کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ایسا لگ رہا ہے جیسے چین میں کورونا کی دوسری لہر شروع ہو گئی ہے۔ بیجنگ میں نئے معاملوں کے تار خوردنی اشیائ کے سب سے بڑے تھوک بازار شنفاتی سے جڑے بتائے جا رہے ہیں۔
کھیر نام کے اس علاقے میں جہاں بازار واقع ہے، کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے جنگی سطح پر احتیاطی تدبیر کیے جا جا رہے ہیں۔ اس بازار کو بند کر دیا گیا ہے اور بازار کے نزدیک 11 رہائشی علاقوں کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ یعنی راجدھانی بیجنگ کے کئی علاقوں میں لاک ڈاون کر دیا گیا ہے۔
دراصل 112 ہیکٹیر میں پھیلے شنفاتی بازار میں درآمد ہوئے سیلمن مچھلی کو کاٹنے والے بورڈ پر کورونا وائرس پایا گیا تھا، جس کے بعد شہر میں چھوٹے بڑے سبھی بازاروں سے مچھلی کے اسٹاک کو ہٹا لیا گیا۔ اتنا ہی نہیں، جو لوگ بازار کے آس پاس رہتے ہیں اور بازار میں کام کرنے والے لوگوں کے ساتھ قریبی رابطہ میں رہے ہیں، اور گوشت فروخت کرنے کا کام کرتے ہیں، ان سبھی کا نیوکلک ایسڈ ٹیسٹ بھی ہوا ہے۔ جب وائرس کا پتہ چلا تب ہی رابطہ میں آئے 9 لوگوں کو الگ کر دیا گیا۔ حالانکہ وہ جانچ میں کورونا سے متاثر نہیں پائے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ کے رویہ میں حیرت انگیز تبدیلی، کہا ’دنیا اور چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے‘
اس وقت مقامی افسران کو کورونا وائرس کے پھر سے پھیلنے کا اندیشہ سے نمٹنے کے لیے جنگی سطح پر تیار رہنے کو کہا گیا ہے۔ لیکن دیکھا جائے تو تھوڑے بہت نئے کیسز کا سامنے آنا عام بات ہے کیونکہ اس مہلک مرض کا خاتمہ ابھی تک پوری طرح سے نہیں ہوا ہے۔ لیکن اس وبا کے پھر سے پھیلنے کا اندیشہ بے حد کم ہے کیونکہ 2 کروڑ سے زیادہ آبادی والے اس شہر کے لوگ احتیاط برتنے کو لے کر کافی بیدار ہیں، اور اصول و ضوابط پر اچھی طرح عمل کرتے ہیں۔
اس درمیان شہر میں لگاتار دوسرے دن کورونا وائرس کے نئے معاملے سامنے آنے کے بعد پہلے سے تیسرے درجہ کے لیے اسکولوں کو پھر سے کھولنے کا فیصلہ بھی بدل دیا گیا۔ گروپ ٹور، اسپورٹس ایونٹس وغیرہ سبھی سرگرمیاں رد کر دی گئیں، اور جن صنعتوں میں کام شروع ہو چکے ہیں، وہاں کووڈ-19 سے متعلق اقدامات مزید سخت کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : کورونا وائرس: پورے جسم کا معانقہ ہاتھ ملانے سے کم خطرناک؟
بیجنگ کے کچھ اضلاع میں جوکھم کی سطح کو ذیلی سے وسطی سطح تک بڑھا دیا گیا ہے۔ کھانے پینے کی چیزوں کی حفاظت، انفرادی صاف صفائی اور سوشل ڈسٹنسنگ کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ بہت جلد سبھی ریستوراں کو سوشل ڈسٹنسنگ پر صحیح سے عمل کروانے کی ہدایت دی جائے گی، اس کے لیے ٹیبل کو فاصلوں کے ساتھ رکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ سنیما ہال، کاراؤکے، کلب بار جیسی عوامی مقامات کو پھر سے جزوی طور پر بند کر دیا جائے گا