سینئر وکیل اشونی کمار نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھ کر اسپتالوں میں کورونا مریضوں کے ساتھ ہی نہیں بلکہ ان کی لاشوں کے ساتھ بھی بدنظمی کی خبروں کا حوالہ دے کر از خود نوٹس لینے کی گزارش کی تھی۔
سپریم کورٹ نے کورونا وبا سے متاثر مریضوں کے مناسب علاج اور ہلاک ہونے والوں کی لاشوں کے ساتھ بے ترتیب انتظام یعنی بے حرمتی کے الزامات پر جمعرات کے روز از خود نوٹس لیا اور اس سلسلے میں آج (12 جون، جمعہ) سماعت ہونے والی ہے۔ جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے اس معاملے میں جمعرات کو فیصلہ کیا کہ سماعت جلد کی جائے گی، اور پھر سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اس بابت دیر شام ضمنی کاز لسٹ جاری کی گئی۔
عدالت نے اسپتالوں میں کورونا متاثر مریضوں کے علاج نہ کیے جانے اور ہلاک ہونے والوں کی لاشوں کے لیے نامناسب انتظام کی میڈیا رپورٹس اور سابق وزیر قانون و سینئر وکیل اشونی کمار کے خط میں ذکر حقائق کا سو موٹو نوٹس (از خود نوٹس) لیتے ہوئے سماعت کا فیصلہ کیا۔ اشونی کمار نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھ کر اسپتالوں میں کورونا مریضوں کے ساتھ ہی نہیں بلکہ ان کی لاشوں کے ساتھ بھی بے ترتیب انتظام کی خبروں کا حوالہ دے کر معاملے کا سو موٹو نوٹس لینے کی گزارش کی تھی۔ انہوں نے اپنے دعوے کو مضبوط کرنے کے لیے مدھیہ پردیش میں کورونا کا شکار ایک شخص کی لاش کو زنجیروں میں باندھ کر رکھنے کی خبروں کا حوالہ دیا تھا۔ انہوں نے اسپتالوں میں کورونا کے سبب مردہ افراد کی لاش ایک دوسرے پر رکھے جانے کا حوالہ بھی دیا تھا۔