پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین نے کہا کہ امریکہ میں سرکاری نسل پرستی کے خلاف جاری عوامی احتجاج دنیا بھر کے مظلوموں کے لیے امید کی کرن ہے۔
افریقی نژاد امریکی شخص جارج فلویڈ کے قتل نے پورے امریکہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ پولیس کی زیادتی کا یہ کوئی تنہا معاملہ نہیں ہے اور محض قصورواروں کے خلاف تادیبی کارروائی سے امریکی مجرمانہ نظام انصاف میں در آئی سنگین خرابیاں ختم نہیں ہوں گی۔
اعداد و شمار کے مطابق، پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکیوں کو غیر متناسب شرح پر قتل کیا جا رہا ہے اور سفید فام لوگوں کے مقابلے افریقی نژاد امریکی لوگوں کو تقریباً چھ گنا زیادہ قید و بند میں ڈالا جاتا ہے۔ یہ پوری طرح سے سرکاری نسل پرستی ہے۔
‘امریکی احتجاج، دنیا بھر کے مظلوموں کے لیے امید کی کرن’
جس وحشیانہ طریقے سے فلویڈ کو قتل کیا گیا، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ملک میں قانون نافذ کرنے والوں کے ذریعہ اقلیتوں کے ساتھ کیسا رویہ برتا جاتا ہے، جبکہ امریکی لیڈران دنیا کے سامنے اپنی جمہوریت کا ماڈل پیش کرنے میں مشغول ہیں۔
مختلف جہات سے، افریقی نژاد امریکی عوام کی قسمت بھارت کی اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کے جیسی ہے۔ دونوں ہی ان ممالک میں اقتدار اور دولت پر قابض ترقی یافتہ طبقات کی طرف سے مظلومیت، تفریق و امتیاز اور اجنبیت کے شکار ہیں۔
‘امریکی احتجاج، دنیا بھر کے مظلوموں کے لیے امید کی کرن’
بھارت میں مسلمانوں اور دلتوں کو پولیس انکاؤنٹر میں سب سے زیادہ قتل کیا جاتا ہے اور ظالمانہ قوانین کے تحت انہیں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے۔ تاہم یہ بڑی امید افزاں بات ہے کہ امریکی عوام ناانصافی کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے لیے کسی بھی طرح سے تیار نہیں ہے اور وہ ہر حال میں حکام کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پُرعزم ہیں۔ وہ ظلم اور سرکاری نسل پرستی کے خلاف اٹھ رہے ہیں۔
افریقی نژاد امریکی لوگوں پر پولیس کے تشدد کے خلاف امریکہ کے مختلف حصوں میں بڑے بڑے مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔ ہر طبقے کے لوگ ان مظاہروں میں شامل ہو رہے ہیں اور ”بلیک لائیوز میٹر” جیسی تحریکات کی جانب سے منعقدہ ان احتجاج کا حصہ بن رہے ہیں، تاکہ سیاہ فام برادریوں کے ساتھ پولیس کی نسل پرستانہ زیادتی اور تشدد کو ختم کیا جا سکے۔
پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی جانب سے چیئرمین او ایم اے سلام نے ان جمہوری احتجاجات کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ او ایم اے سلام نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی سڑکوں پر عوام نے جس اتحاد اور لچک کا مظاہرہ کیا ہے وہ نہ صرف امریکی حکومت بلکہ دنیا بھر کی ظالم حکومتوں کے لیے تنبیہ ہے کہ ناانصافی لمبے عرصے تک باقی نہیں رہتی۔