Skip to content
متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ایمریٹس ایئر لائن کے صدر نے کہا ہے کہ کمپنی کے
آپریشنز کو کچھ حد تک معمول پر آنے میں چار سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
خبر رساں
ادارے اے ایف پی کے مطابق ایمریٹس کے صدر ٹم کلارک نے کہا ہے کہ سال
2022-23 اور 2023-24 تک حالات کچھ حد تک معمول پر آنا شروع ہوں گے اور کمپنی
ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر اپنے آپریشن مکمل طور پر بحال کرنے کے قابل ہوگی۔
گذشتہ روز
متحدہ عرب امارات کی سب سے بڑی فضائی کمپنی ایمریٹس نے کئی ملازمین برطرف کرنے کا
اعلان کیا تھا۔
ایمریٹس
کمپنی ایک لاکھ ملازمین پر مشتمل ہے اور 270 بڑے جہازوں کی مالک ہے۔
کورونا وائرس
سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث کمپنی نے اپنے آپریشن مارچ کے آخر میں
معطل کر دیے تھے، جو صرف بیرون ممالک میں پھنسے مسافروں کی واپسی کے لیے دو ہفتوں بعد
بحال کیے گئے۔
ملازمین
برطرف کرنے کے حوالے سے کمپنی کے صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یہ قدم مجبوراً
اٹھانا پڑ رہا ہے، ملازمین کو بہت عرصے کے لیے فارغ نہیں رکھا جا سکتا۔
ایمریٹس
کے صدر ٹم کلارک کا کہنا تھا کہ کچھ فضائی کمپنیاں کورونا سے پیدا ہونے والے معاشی
حالات کا مقابلہ نہ کرنے کے باعث بند ہو جائیں گی۔
’آئندہ چھ سے نو ماہ انتہائی مشکل ہوں
گے، اس سے پہلے کبھی بھی ہمیں ایسی خوفناک صورتحال کا سامنا نہیں رہا۔‘
انٹرنیشنل
ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے اندازے کے مطابق 2020 میں بین الاقوامی فضائی
کمپنیوں کو 314 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ یوں گذشتہ سال کے مقابلے
میں اس سال محصولات میں مزید 55 فیصد کمی ہو جائے گی۔
ٹم کلارک کا
کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں فضائی کمپنیاں معاشی مسائل سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے
جہازوں کی خریداری بھی متاثر ہو رہی ہے۔
اگر آپ کو کسی مخصوص خبر کی تلاش ہے تو یہاں نیچے دئے گئے باکس کی مدد سے تلاش کریں