نئی دہلی۔۲۱ ،مئی۔بھارت نے حالیہ دہائیوں میں نیپال کے بارے میں شاید ہی کوئی سخت بیان دیا ہو۔ اس بیان میں بھارت نے نیپال کی قیادت کو دو مضبوط اشارے بھی دیئے ہیں۔ پہلا اگر نیپال اپنا موقف تبدیل نہیں کرتا ہے تو تو لاک ڈاؤن کھلنے تک مجوزہ سکریٹری ہرشوردھن شرینگلا کے کاٹھمانڈو کے دورے کے موقع پر دوبارہ غور و خوض کیا جاسکتا ہے اور دوسرا دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعطل کھڑا ہونے کا خدشہ پیدا ہوسکتا ہے۔
بھارت نے بدھ کے روز نیپال حکومت کی طرف سے کالاپانی اور لیپولیخ کو نیپال کا حصہ ظاہر کرنے کے مقصد سے یکطرفہ طور پر ایک نیا نقشہ جاری کرنے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور الزام عائد کیا کہ نیپال کی قیادت سرحدی معاملے پر دوطرفہ سفارتی بات چیت کے لیے ماحول خراب کر رہا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے نیپال کے اس اقدام کے بارے میں نامہ نگاروں کے سوالات کے جواب میں کہا ہے کہ نیپالی حکومت نے آج نیپال کا ایک ترمیم شدہ سرکاری نقشہ جاری کیا ہے جس میں بھارتی علاقے کا احاطہ کیا گیا ہے۔ یہ یکطرفہ کارروائی تاریخی حقائق اور شواہد پر مبنی نہیں ہے۔ یہ اقدام زیر التوا سرحدی امور کے سفارتی مذاکرے کے ذریعے مفاہمت کے باہمی اتفاق رائے کے منافی ہے۔ اس طرح مصنوعی ڈھنگ سے کیے گئے دعوے بھارت قبول نہیں کرے گا۔مسٹر سریواستو نے کہا کہ ‘نیپال اس بارے میں بھارت کے مستقل موقف سے بخوبی واقف ہے اور ہم نیپال حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس طرح کا بلاجواز نقشہ اختراع کرنے سے باز رہے اور بھارت کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرے’۔انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں امید ہے کہ نیپالی قیادت زیر التوا سرحدی مسئلے کے حل کے لیے سفارتی گفت و شنید کی مثبت فضا پیدا کرے گی’۔بھارت نے حالیہ دہائیوں میں نیپال کے بارے میں شاید ہی کوئی سخت بیان دیا ہو۔ اس بیان میں بھارت نے نیپال کی قیادت کو دو مضبوط اشارے بھی دیئے ہیں۔ پہلا اگر نیپال اپنا موقف تبدیل نہیں کرتا ہے تو تو لاک ڈاؤن کھلنے تک مجوزہ سکریٹری ہرشوردھن شرینگلا کے کاٹھمانڈو کے دورے کے موقع پر دوبارہ غور و خوض کیا جاسکتا ہے اور دوسرا دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعطل کھڑا ہونے کا خدشہ پیدا ہوسکتا ہے۔آرمی چیف جنرل ایم ایم نرَونے نے حال ہی میں کہا تھا کہ نیپال کی قیادت بیرونی اشارے پر کالاپانی اور لیپولیخ خطے میں ایک سرحدی تنازعہ اٹھا رہی ہے۔ ان کا اشارہ چین کی طرف تھا۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج