حماس نے صیہونی حکومت کے اقدامات کے مقابلے کے لیے فلسطینیوں کے درمیان اتحاد اور باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اسرائیل میں نئی مخلوط حکومت کے قیام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تحریک حماس نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کو نئی صیہونی کابینہ کے قیام کے معاملے سے کوئی سروکار نہیں اور وہ اپنی سرزمین اور مقدسات کی مکمل آزادی تک جائز اور قانونی تحریک جاری رکھیں گے۔
حماس نے واضح کیا ہے کہ موجودہ حالات میں جب نئی صہیونی حکومت غرب اردن کے مزید علاقوں کو ہڑپ کرنے کا اعلان کر چکی ہے، فلسطینی عوام کو پوری قوت کے ساتھ اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کی پارلیمنٹ نے بن یامین نتن یاہو اور بنی گینتز کی مخلوط حکومت کو اعتماد کا ووٹ دے دیا ہے۔نتن یاہو نے کابینہ کے ارکان کی تقریب حلف برداری کے بعد ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ فلسطینی علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کی کوشش کریں گے جس کے تحت وادی اردن کو سب سے پہلے اسرائیل کا حصہ بنایا جائے گا۔
نئی مخلوط حکومت کے فارمولے کے تحت نتن یاہو نومبر دو ہزار اکیس میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم ہوں گے اس کے بعد بنی گنیتز وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالیں گے جو اس وقت وزیر جنگ ہیں-