لاک ڈائون میں 7 مئی تک توسیع، مرکز کی راحتوں کا اطلاق نہیں ہوگا


مالکین مکان مارچ، اپریل ، مئی کا کرایہ وصول نہ کریں، یہ کوئی اپیل نہیں حکم ہے، اسکولوں کو صرف ٹیوشن فیس کی وصولی کی اجازت، کے سی آر کے اہم اعلانات

حیدرآباد۔19ا- چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے واضح کردیا کہ ریاست تلنگانہ میں مرکز کی جانب سے فراہم کی جانے والی راحتوں کا اطلاق نہیںہوگا اور ریاست تلنگانہ میںکابینہ نے لاک ڈاؤن کو 7 مئی تک وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس مدت کے دوران لاک ڈاؤن کے اصولوں میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جائے گی۔ کے چندر شیکھر راؤ نے ریاستی کابینہ کے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں تاحال 21 افراد کی کورونا وائرس کے سبب اموات واقع ہوئی ہیں اور اب تک جملہ 858افراد کورونا وائرس سے متاثرہوئے ہیں۔ انہوں نے 19 اپریل کو متاثر ہونے والوں کی تعداد سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ ریاست میں گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران 49 نئے کورونا کے مصدقہ متاثرین کی توثیق ہوئی ہے۔چیف منسٹر نے کہا کہ قومی سطح پر کورونا وائرس سے اموات کی شرح 3.22 ہے جبکہ تلنگانہ میں یہ شرح2.44رہی جو کہ ملک کی دیگر ریاستوں سے کافی بہتر ہے۔انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے مرکزی حکومت کی راحت پالیسی پر عمل نہیں کیاجائے گا اور کیونکہ ریاستی حکومت کی اولین ترجیح ریاست میں کورونا وائرس پر قابو پانا ہے اوراس کے ساتھ ریاست کے عوام کو راحت پہنچانے کے اقدامات کئے جانے ناگزیر ہیں‘ مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست کو دیئے گئے اختیارات کا تذکرہ کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے 20اپریل کے بعد دی جانے والی بعض راحتوں کے متعلق کہا کہ مرکز نے ریاستی حکومتوں کو اس بات کا اختیار دیا ہے کہ وہ اپنے مقامی حالات کا جائزہ لینے کے بعداس سلسلہ میں فیصلہ کریں۔ کے چندر شیکھر را ؤ نے ریاست کے تمام مالکین جائیداد کو حکم دیا کہ وہ ماہ مارچ‘ اپریل اور مئی کا کرایہ وصول نہ کریں اور اس کیلئے کرایہ دار پر کوئی دباؤ نہ ڈالیں۔ چیف منسٹر نے اس بات کی وضاحت کی کہ یہ ریاستی کابینہ کے احکام ہے کوئی اپیل نہیں ہے کہ اس پر عمل آوری نہ کرتے ہوئے بھی چل جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ جو مکان مالکین کرایہ داروں سے کرایہ وصول کریں گے ان کے خلاف کاروائی کی گنجائش ہوگی اور اگرکوئی مکان مالک کرایہ کے لئے دباؤ ڈالتا ہے تو ایسی صورت میں کرایہ دار 100 نمبر پر شکایت کرسکتے ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاستی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ 7 مئی تک لاک ڈاؤن میں توسیع کی جائے اور مستقبل کی صورتحال کا جائزہ 5 مئی کو منعقد ہونے والے کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا اور صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اس پر فیصلہ کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے اولیائے طلبہ اور سرپرستوں کو راحت کی فراہمی کے لئے فیصلہ کیا ہے کہ تعلیمی سال 2020-21کے دوران کسی قسم کی فیس میں اضافہ نہ کیا جائے اور ماہانہ فیس کی وصولی عمل میں لائی جائے۔ انہو ںنے بتایا کہ اس مدت کے دوران اسکولوں کو ٹیوشن فیس کے علاوہ کوئی اور فیس کی وصولی کی اجازت حاصل نہیں ہوگی اور اگر کوئی اسکول انتظامیہ کی جانب سے ایسا کیا جاتا ہے تو ایسی صور ت میں اولیائے طلبہ اور سرپرست100 نمبر پر شکایت کرسکتے ہیں جس پر ان خانگی اسکولوں کی مسلمہ حیثیت ختم کردی جائے گی۔ چیف منسٹر تلنگانہ نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ماہ مئی کے دوران بھی سفید راشن کارڈ گیرندوں کو 12 کیلو چاول اور 1500 روپئے جاری کئے جائیں گے اور یہ ماہ کے پہلے ہفتہ میں جاری کردیئے جائیں گے۔ کے چندر شیکھر راؤ نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے متعدد اقدامات کئے جا رہے ہیں اور ان اقدامات کے تحت ہی یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں 7 مئی تک کسی بھی مذہبی اجتماع پر پابندی کا سلسلہ برقرار رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت اور کابینہ نے ریاست میں کسی بھی مذہب کے مذہبی اجتماعات کو اجازت نہیں دی جائے گی۔S

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں