ما لیہ(آمدنی)پیدا کرنے والے محکمہ جات کی کشاد گی سے حکومت کوما لی بوجھ سے راحت مل سکتی ہے

تحریر: سید محمد علی جعفری

حیدرآباد 17 اپریل: کورونا وائرس کو پھیلانے پر قابو پانے کے لئے لاک ڈاؤن کے ذریعے نجی اور سرکاری شعبے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ حکومت شہریوں کی حفاظت کے لئے دن رات کام کررہی ہے اور متعدد افراد ، کمپنیوں اور غیر سرکاری تنظیموں نے امدادی فنڈز میں حصہ لیا ہے تاکہ وہ حکومت کو کورونا وائرس سے لڑنے اور شہریوں کو ضروری سہولیات کی فراہمی میں مدد کرسکے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سےآمدنی آمدنی پیدا کرنے والے سرکاری دفاتر جیسے میونسپل کارپوریشن ، رجسٹریشن اور اسٹامپس ڈیوٹی ، پوسٹل سروسز وغیرہ کام نہیں کررہے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے 20 اپریل کے بعد ملک میں صورتحال اور معاملات کی تعداد کے لحاظ سے چھوٹے کاروباروں کو کام کرنے کی اجازت دینے کا اشارہ کیا ہے۔ ریاستی حکومتیں اپنےآمدنی پیدا کرنے والے محکموں کےا یسے دفاتر کو دوبارہ کشادگی عمل لائےتاکہ دستیاب آن لائن سہولیات کے ساتھ دوبارہ کا م کیا جا سکے۔ اور وہ تمام محکہ جات جہاں شہریوں کی ضرورت ہوتی ہےوہاں حکومت کی طرف سے مقرر کردہ عملے کی محدود تعداد اور ہدایت پر کا م کیا جا سکتا ہےساتھ ساتھ سماجی فا صلہ کو لازمی قراردیا جا ناچا ہئے۔ لاک ڈاؤن کے بعد ہر کوئی اپنے زیر التواء کاموں کے لئے دفاتر کا رخ کرے گا اور اگر حکومت اس عرصے کے دوران اس طرح کے دفاتر دوبارہ شروع کرے گی تو لاک ڈاؤن کو ہٹانے پر یہ بوجھ اکم پڑے گا اور آمدنی بھی ہوگی۔
حکومت نے شہریوں کو ہر ممکن شکل میں ضروری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی ہے اور پولیس محکمہ ، محکمہ صحت ، میونسپل ورکرز وغیرہ کی خدمات جو قابل تعریف ہیں۔ وہ لوگوں کی حفاظت اور وبائی بیماری کو پھیلانے رو کنے کے لئے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔مالیہ فراہم کرنے والے محکموں کو دوبارہ شروع کرنے سے حکومت کو اپنے عملے کی تنخواہوں کو بغیر کسی کٹوتی کے ادا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ (پریس میڈیا آف انڈیا)
ا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں