مرکزی کابینہ نے آج ایک آرڈیننس کو منظوری دی ہے جس میں ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہ، بھتہ اور پنشن سے متعلق 1954 کے قانون میں ترمیم کرکے ایک سال کیلئے تنخواہ، بھتہ اور پنشن میں 30 فیصد کی کمی کی گئی ہے۔ اطلاعات ونشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے میڈیا کو بتایا کہ مرکزی وزرا اور ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں ایک سال کیلئے 30 فیصد کی کٹوتی کی گئی ہے۔وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ کابینہ نے MPLAD فنڈ کو بھی دو سال کیلئے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ 7 ہزار 900 کروڑ روپئے، کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں بھارت کے فنڈ میں جمع کئے جائیں گے۔وزیر موصوف نے مزید کہا کہ صدر جمہوریہ، نائب صدر اور ریاستوں کے گورنروں نے بھی سماجی ذمہ داری کے طور پر ایک سال تک خود سے اپنی تنخواہوں میں 30 فیصد کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے۔
بی آر ایس حکومت نے 7000 کروڑ میں لاکھوں کروڑوں روپئے مالیت کی آؤٹر رنگ روڈ کو فروخت کردیا۔وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے لگا یاالزام
وزیراعظم مودی کی صدارت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ جاری، انڈیا الائنس نے کیا بائیکاٹ
بہار: محرم۔۔۔ ہندو مسلم بھائی چارے کی مثال
وزیراعظم مودی سے ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم انڈیا کی ملاقات
ریونت ریڈی نے پی ایم مودی سے سنگارینی کے لیے کوئلے کی تین کانوں کو منظوری دینے اور آئی ٹی آئی آر کو بحال کرنے کی اپیل کی