مرکزی کابینہ نے آج ایک آرڈیننس کو منظوری دی ہے جس میں ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہ، بھتہ اور پنشن سے متعلق 1954 کے قانون میں ترمیم کرکے ایک سال کیلئے تنخواہ، بھتہ اور پنشن میں 30 فیصد کی کمی کی گئی ہے۔ اطلاعات ونشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے میڈیا کو بتایا کہ مرکزی وزرا اور ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں ایک سال کیلئے 30 فیصد کی کٹوتی کی گئی ہے۔وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ کابینہ نے MPLAD فنڈ کو بھی دو سال کیلئے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ 7 ہزار 900 کروڑ روپئے، کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں بھارت کے فنڈ میں جمع کئے جائیں گے۔وزیر موصوف نے مزید کہا کہ صدر جمہوریہ، نائب صدر اور ریاستوں کے گورنروں نے بھی سماجی ذمہ داری کے طور پر ایک سال تک خود سے اپنی تنخواہوں میں 30 فیصد کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج