اب ہند میں ہر شخص پریشاں سا کیوں ہے

ہندوستان کے شہری علاقوں میں ہر 3 میں ایک فرد‘ کورونا کی وباء سے کچھ پریشان ہے۔ اِپسوس انڈیا کے سروے میں یہ بات کہی گئی۔ سروے کے چھٹے راؤنڈ میں کہا گیا ہے کہ لوگوں میں تشویش برقرار ہے لیکن دنیا بھر کے شہریوں کو زیادہ فکر غریبوں اور کمزوروں کی ہے۔ ہر 2 افراد میں ایک‘ غریبوں اور کمزوروں کے بارے میں سوچ رہا ہے۔ وائرس کی وجہ سے کسی قدر اضطراب پایا جاتا ہے۔ غور طلب ہے کہ ہندوستان میں 21 روزہ لاک ڈاؤن جاری ہے۔ ہندوستانیوں کو نیا مثبت تجربہ ہورہا ہے۔ 74 فیصد ہندوستانیوں کو امید ہے کہ وہ کووِڈ19 کے دوران ایک نئی مہارت یا ہنر سیکھ لیں گے۔ 72 فیصد شہری ہندوستانیوں کا خیال ہے کہ وہ کووِڈ19 کی وجہ سے اپنے گھر والوں اور دوستوں کے قریب آئے ہیں۔ اِپسوس انڈیا کے چیف اکزیکٹیو آفیسر(سی ای او) امیت ادرکر نے کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنا بزرگوں کے لئے اور ان لوگوں کے لئے بڑا مشکل ہے جن کا امیونٹی سسٹم(مدافعتی نظام) کمزور ہے۔ شہری ہندوستانیوں کے لئے بڑی پریشانی کی وجہ یہی ہے۔ حکومت نے 21 روزہ ملک گیر لاک ڈاؤن جیسا سخت اقدام کیا ہے۔ وہ کورونا کا پھیلاؤ رکنے پرنٹ ‘ ٹی وی ‘ ریڈیو اور ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعہ سخت اڈوائزری جاری کررہی ہے۔ بیشتر شہری ہندوستانیوں کے پاس اب نوکرچاکر نہیں رہے کیونکہ سماجی دوری اختیار کرنے کو کہا گیا ہے۔ اب انہیں پکوان اور دیگر گھریلو کام کاج خود کرنے پڑرہے ہیں۔ سروے میں کہا گیا کہ اس کے نتیجہ میں وہ نیا ہنر یا مہارت سیکھیں گے۔ 24 گھنٹے وہ گھروں میں بند ہیں۔ شہری ہندوستانیوں کے پاس وقت ہی وقت ہے ۔ وہ اپنی بوریت دورکرنے کچھ نیا کررہے ہیں۔ ادرکر نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء خاندانوں اور دوستوں کو ایک دوسرے کے قریب لے آئی ہے کیونکہ وہ اس مشکل وقت سے باہر نکلنے آپس میں ایک دوسرے کی مدد کررہے ہیں۔ ہندوستانیوں کو فکر غریبوں اور کمزوروں کی ہے۔ اضطراب بڑھتا جارہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں