حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے پیر کو ریاستی اسمبلی میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف قرار داد منظور کردیا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہندوستان جیسے ملک میں ہم اس طرح کی پریشانیوں کو برداشت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اس کو منظور نا کرنے کئی مضبوط وجوہات ہیں۔ انہوں نے سی اے اے کو آئین کے خلاف بتایا۔مذہب کے نام پر تقسیم کرنے والا قانون ہے۔انہوں نے بتایا کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ ایک مخصوص طبقہ کو ستانے کیلئے یہ قانون بنایا گیاہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اس قانون کو اپس لیں۔۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس بیان جس میں انہوں نے کہا تھاکہ وہ اس قانون سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے اسمبلی ہال کے تمام اراکین کو اس قانون کے خلاف قرار داد میں حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر حالیہ مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون دہلی کے فسادات کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ملک کی ایک چھوٹی ریاست ہے اور ملک کو مضبوط بنانے میں تعاون کرتی ہے اس لئے ضروری ہے کہ اس طرح کے مسائل پر بولیں۔ اس موقع پر کئی ریاستوں کی مثال دی ہے جہاں پر ان قوانین کے خلاف قرار داد منظور کئے گئے ہیں۔ انہوں نے اسمبلی ہال میں مرکزی وزیر کی جانب سے اٹھائے متنازعہ نعرہ ”گولی مارو………..کو“ کی سخت مذمت کی ہے۔ چیف منسٹر کے اس اقدام کئی سیاسی پارٹیاں ان سے اظہار تشکر کی ہیں جن میں مجلس اتحاد المسلمین پارٹی بھی شامل ہیں۔